اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

پرویز مشرف کو کیا خطرناک بیماری ہے جو سب سے چھپا رہے ہیں؟ وکیل نے چیف جسٹس کو بتایا تو انہوں نے فوری طور پر کیا حکم جاری کردیا؟

datetime 11  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے این آر او عملدرآمد کیس کے دوران سابق صدر پرویز مشرف کو غداری کیس میں 342 کا بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں سابق صدر پرویزمشرف کے وکیل اختر شاہ نے ان کی وطن واپسی پر جواب جمع کرایا۔

اختر شاہ نے سپریم کورٹ سے کہا کہ گزارش ہے پرویز مشرف کے مرض کو صیغہ راز میں رکھیں۔اس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اس مرض کے مریض پاکستان میں بھی ہیں۔اختر شاہ نے دلائل دیئے کہ اگر مشرف کا آنا ضروری ہے تو انہیں ڈاکٹر سے ملنے کی اجازت دی جائے اور ان کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف کو پاکستان آنے دیں، کوئی گرفتار نہیں کرے گا، وہ غداری کیس میں 342 کا بیان ریکارڈ کرائیں، ان کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا نہیں کہہ سکتا۔چیف جسٹس نے کہا کہ دبئی علاج کیلئے کوئی اچھی جگہ نہیں، پاکستان میں بہت اچھے ڈاکٹر ہیں۔وکیل اختر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ مشرف حکومت پاکستان کی اجازت سے باہر گئے اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم دوبارہ کہہ رہے ہیں مشرف کو اجازت ہم نے نہیں دی۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم کسی کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے، پرویز مشرف آئیں بیان ریکارڈ کرائیں جب علاج کے لیے باہر جانا ہو چلے جائیں۔یاد رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 5 اکتوبر 2007 کو قومی مفاہمتی آرڈیننس جاری کیا جسے این آر او کہا جاتا ہے ٗ 7 دفعات پر مشتمل اس آرڈیننس کا مقصد قومی مفاہمت کا فروغ، سیاسی انتقام کی روایت کا خاتمہ اور انتخابی عمل کو شفاف بنانا بتایا گیا تھا ٗ اس قانون کے تحت 8 ہزار سے زائد مقدمات بھی ختم کیے گئے۔

این آر او سے فائدہ اٹھانے والوں میں نامی گرامی سیاستدان شامل ہیں ٗ اسی قانون کے تحت سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کی واپسی بھی ممکن ہوسکی تھی۔این آر او کو اس کے اجرا کے تقریباً دو سال بعد 16 دسمبر 2009 کو سپریم کورٹ کے 17 رکنی بینچ نے کالعدم قرار دیا اور اس قانون کے تحت ختم کیے گئے مقدمات بحال کرنے کے احکامات جاری ہوئے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…