بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی سخاوت اور بچت کا ایک واقعہ

datetime 9  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک حاجت مند حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دروازے پر غروبِ آفتاب کے بعد آیا‘ ابھی اس نے دستک نہ دی تھی کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی آواز اس کے کانوں میں پڑی۔ وہ اپنی اہلیہ سے شکایت کررہے تھے کہ ’’چراغ کی بتی موٹی ہے جو تیل زیادہ استعمال کرنے کا سبب بن رہی ہے۔‘‘ حاجت مند نے جو سنا تو وہ

سوچتا ہی رہ گیا کہ وہ ایسے شخص سے حاجت براری کی کیا توقع کرے‘ جو تیل کے معمول سے زیادہ خرچ پر اپنی بیوی کو سرزنش کررہا ہے۔ اس نے ارادہ کیا کہ حاجت بیان کر دیکھوں‘ شاید میری کچھ امداد کرہی دیں۔دستک سن کر حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ باہر آئے‘ حاجت مند نے اپنی حاجت بیان کی اور لہجے میں زیادہ زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ضرورت کچھ زیادہ ہی ہے‘‘ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے اس شخص کا ہاتھ تھاما‘ بستی سے باہر لے گئے۔جہاں آپ کا سامانِ تجارت بڑی تعداد میں رکھا ہوا تھا فرمایا: ’’یہ سب تیری نذر ہے‘ کیا اس سے تمہاری ضرورت پوری ہوجائے گی؟‘‘ وہ شخص حیران‘ ہکا بکا دیکھتا رہ گیا چنانچہ اس نے عرض کیا: ’’حضرت یہ سب کچھ میری ضرورت سے زیادہ ہے۔‘‘ امیر المومنین نے فرمایا:

’’مجھے خوشی ہے کہ یہتمہاری ضرورت سے کم نہیں۔‘‘ اس شخص نے کہا: ’’اے حضرت! ایک بات بتائیے‘ چراغ کی بتی قدرے موٹی ہو جانے پر آپ اپنی زوجہ محترمہ کو سرزنش کررہے تھے حالانکہ چراغ اس قدر روشنی رکھنے میں شاید صرف ایک درہم کا تیل استعمال بھی استعمال نہ ہوتا‘ وہ تو آپ کو گوارہ نہ ہوا اوریہاں ہزاروں کا سامان مجھے بلا تامل دے رہے ہیں؟‘‘ تب آپ نے فرمایا: ’’بھائی چراغ میں تیل کا زیادہ اسراف ہے اور زیادہ اسراف اللہ کو پسند نہیں اور مجھے اللہ کے حضور اپنے اعمال کی فکر رہتی ہے‘ یہاں مجھے فکرِ اعمال لاحق ہے اس لیے میں نے سرزنش کی۔ سامان تمہیں اللہ کی خوشنودی کے لیے صدقہ دیا ہے اس پر اجر کی امید ہے اور وہاں پر حساب کا خوف ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…