قرآن حکیم کے ایک ایک حرف میں شفاہے۔جو مسلمان روزانہ آیات قرآنی کی تلاوت کرتے اور باوضو رہتے ہیں اللہ کریم انکے لئے کشادگی پیدا کرتے ہیں۔ایسے لوگ کبھی دنیاوی مسائل سے شاکی نہیں ہوتے نہ انہیں ڈپریشن ہوتا ہے۔ان کا دل اور دماغ پرسکون ہوتا ہے۔جیسا کہ سورہ فاتحہ کو روزانہ پڑھنے والوں کا معاملہ ہے ۔رسول اللہ ﷺ
کا فرمان ہے کہ سورہ الفاتحہ میں موت کے علاوہ ہر مرض کے لئے شفا ہے تو آقائے دوجہاں ﷺ کا فرمان اس کی ضمانت دیتا ہے کہ سورہ فاتحہ پڑھتے رہنے والوں پر آسانیاں پیدا ہوتی ہیں۔جو کوئی بھی سورہ فاتحہ کا عامل بن جاتا ہے اسکا بے تحاشا ذکر کرتا ہے تو ایسے لوگوں پر معاشی تنگی نہیں ہوگی،انہیں غیب سے رزق ملے گا،بیمار ہوں گے تو جلد صحت یاب ہوں گے۔سورہ فاتحہ کے عامل جب کسی کو دم کرتے ہیں تو موذی امراض سے چھٹکارا حاصل ہوجاتا ہے۔اگر کوئی انسان کسی مصیبت کا شکار ہوجائے اور کوئی راہ نہ دکھائی دے تو اسے چاہئے کہ چالیس روز تک سورہ فاتحہ ایک سو پچیس بار پڑھ لیا کرے ۔ اگر کسی مریض کی تیمارداری کے دوران اسکی شفا کے لئے اسکا ہاتھ پکڑ کر سات بار سورہ فاتحہ باوضو ہوکر پڑھی جائے تو وہ جلد صحت یاب ہوگا ۔سرکہ ایک اسلامی غذا بھی ہے۔اسکا استعمال طب اسلامی میں معروف رہا ہے۔ لیکن اسکا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ مصنوعی طور پر تیار کیا جانے والا سرکہ ایسی غذا ہے۔موجودہ دور میں خالص سرکہ ملنا مشکل نہیں لیکن بازاری کھانوں میں استعمال ہونیو الا سرکہ سنتھیٹک ہے۔سبزیوں اور پھلوں سے بنایا جانے والا سرکہ اصلی اور مفید ہوتا ہے۔تاہم سیب اور انگور کا سرکہ افضل شمار کئے جاتے ہیں۔
سیب یا انگور کے سرکہ میں گندم یا جو کی روٹی بھگو کر کھانےسے غیر معمولی راحت اور توانائی ملتی ہے۔سرکہ انبیاء کو بھی بے حد پسند تھا ، صحیح مسلم میں حضرت جابر بن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے اپنے گھر میں سالن طلب فرمایا‘ گھر کے لوگوں نے کہا کہ سرکہ کے سوا کچھ نہیں ہے‘ آپﷺ نے اسے منگوایا اور اس کو کھانے لگے اور فرماتے رہے کہ بہترین سالن سرکہ ہے کیاہی عمدہ سالن سرکہ ہے۔سنن ابن ماجہ کی ایک روایت کے مطابق نبی اکرمﷺ کا فرمان ہے’’ سرکہ کیا ہی عمدہ سالن ہے‘ اے اللہ سرکہ میں برکت عطا کر اس لئے کہ مجھ سے پہلے یہ تمام انبیاء کا سالن تھا اور جس گھر میں سرکہ ہو وہ گھر محتاج نہیں ہے‘‘سرکہ کے خوص پر اطبا لکھتے ہیں کہ یہ حرارت وبرودت سے مرکب ہےمگر برودت زیادہ ہوتی ہے، تیسرے درجہ میں خشک ہے ۔
پاخانہ نرم کرتا ، صفراء کو ختم کرتا اور مہلک ادویات کے ضرر کو دور کرتا ہے۔اگر شکم میں دودھ اور خون جم جائیں تو ان کو تحلیل کرتا ہے‘ طحال کے لئے نافع ہے ،معدہ کی صفائی کرتاہے، بلغم کادشمن ہے۔ کثیف غذاؤں کو زود ہضم بناتا ہے خون کو پتلا کرتا ہے۔اس کے بے شمار فوائد ہیں۔اگر گرم کرکے اس کی کلی کی جائے تو دانتوں کے درد ختم کرتا ہے اور مسوڑوں کو مضبوط کرتا ہے۔ سیب کا سرکہ بلڈ شوگر لیول کم کرتاہے،یہ شوگر کے مریضوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے اور ان افراد کیلئے بھی جن کو ممکنہ طور پر شوگر ہوسکتی ہے یا جو افراد شوگر سے بچنا چاہتے ہیں۔کینسر سے بچنے کیلئے مدافعت پیدا کرتا ہے ،
بعض تحقیقات کے مطابق سرکہ کینسر کے سیلز کو ختم کرتا ہے اور ٹیومر کو سکیڑتا ہے۔ سرکہ کولیسٹرول اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سیب کا سرکہ کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ کو کم کرتا ہے جس سے دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔اسکا متوزتر استعمال وزن گھٹانے کے لئے انتہائی اثر انگیز ہے۔عید قربان کے موقع پر سیب یا انگور کا خالص سرکہ گوشت کے ساتھ استعمال کیا جائے تو گوشت جلد ہضم ہوگا اور اسکے مضرات پیدا نہیں ہوں گے۔