آسٹریلیا (مانیٹرنگ ڈیسک)سائنسدانوں نے ایک نیا کمپیوٹر فونٹ تیار کیا ہے، جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ لوگوں کے ذہن میں وہ معلومات برقرار رکھنے میں مدد دے گا جو وہ پڑھیں گے۔ اس فونٹ کو Sans Forgetica کا نام دیا گیا ہے، جس کی تشکیل کے لیے ٹائپو گرافی اور نفسیاتی پہلوﺅں کو مدنظر رکھا گیا تاکہ دماغ اس فونٹ میں لکھی تحریر کو یاد رکھنے میں کامیاب ہوسکے۔
یہ فونٹ انتہائی احتیاط سے ‘رکاوٹ’ تشکیل دیتا ہے، جس کے نتیجے میں پڑھنے والے کو ذرا زیادہ کوشش کرنا پڑتی ہے، جس سے انہیں پڑھے جانے والی تحریر یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی ٹیم نے اس فون کو تیار کیا جو کہ مفت دستیاب ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ مختلف طرز فکر کی مدد سے اس نئے فونٹ کو تیار کیا گیا، جو کہ بنیادی طور پر دیگر تمام فونٹس سے بالکل مختلف ہے۔ اس فونٹ میں تحریر ہلکی سی پیچھے کے جانب جاتی ہوئی لگتی ہے اور ہر حرف کا اپنا مخصوص انداز ہے۔ مگر تمام تر تبدیلیوں کے باوجود تحریر آسانی سے پڑھی جاتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ یہ نیا فونٹ طلبہ کے لیے امتحانات کی تیاری میں مفید ٹول ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر فونٹس میں پڑھنے والے جب تحریر پر نظر ڈالتا ہے تو ان کی یادداشت پر کوئی نقش نہیں بنتا، مگر اس نئے فونٹ میں ایسی رکاوٹ دی گئی ہے جو کہ یادداشت میں نقش بنانے میں مدد دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یاداشت کی بہتری کے لیے تحریر اور رکاوٹ میں توازن بہت ضروری ہے، اگر فونٹ پڑھنے میں مشکل ہوگا تو دماغ اس کا تجزیہ نہیں کرسکے گا۔