ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف اداکارہ نائلہ شاہ طویل علالت کے بعد انتہائی کسمپرسی کی حالت میں انتقال کر گئی ہیں، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیج اداکارہ نائلہ شاہ خون کی بیماری میں مبتلا تھیں اور گزشتہ 10 روز سے ملتان کے نشتر ہسپتال میں ان کا علاج جاری تھا مگر وہ جانبر نہ ہو سکیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ نائلہ شاہ خون کے سفید خلیوں کی کمی کی بیماری میں مبتلا اور منشیات کی عادی تھیں۔
یاد رہے کہ اداکارہ نائلہ شاہ نے اپنے کیرئیر کا آغاز اسٹیج ڈانسر کی حیثیت سے کیا تھا، انہوں نے کئی ٹی وی پروگرام بھی کیے اور پھر شادی کے بعد شوبز چھوڑ دیا۔ جب ان کے شوہر کا انتقال ہوا تو نائلہ شاہ کے خاندان والوں نے ان کی جائیداد پر قبضہ کر لیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے انتہائی غربت میں زندگی گزاری اور بھیک مانگ کر گزر بسر کی۔ اداکارہ ایک سات سالہ بیٹا اور ایک آٹھ سالہ بیٹی ہے۔ واضح رہے کہ اداکارہ نائلہ شاہ پاکستان کی ایک خوبرو ماڈل و اداکارہ بن کر ہمارے سامنے آئیں تھیں جنہیں دیکھ کر آنکھیں یقین کرنے کو تیار ہی نہیں ہوتی تھیں کہ یہ وہی خوبرو ماڈل و اداکارہ نائلہ شاہ ہے جو کبھی شہرت کی بلندیوں کو چھو رہی تھی۔ پاکستان میں کئی ایسے فنکار ا س سے قبل منظر عام پر آچکے ہیں جو حالات کی ستم ظریفی کا شکار ہوئے اور دنیا سے رخصت ہوتے چلے گئے۔ سیدہ نائلہ شاہ بھی انہی میں سے ایک ہیں۔ اداکارہ نے ایف اے مکمل کرنے کے بعد ماڈلنگ و اداکاری شروع کی اور دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئی مگر آخری دنوں میں اداکارہ نائلہ شاہ انتہائی ذلت آمیز زندگی گزارنے پر مجبور تھی۔ شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی نائلہ شاہ نے شادی کا فیصلہ کیا جو اس کو راس نہ آسکا اور کچھ ہی عرصے کے بعد اس کا شوہر انتقال کر گیا۔ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی تو وہ بھی جان کا روگ بن گئی۔ آخری دنوں میں یہ عالم تھا کہ اس کے پاس نہ کھانے کے
پیسے تھے نہ رہنے کو مکان اور نہ ہی علاج کرانے کے لیے پیسے تھے۔ ایک ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ چکی تھی اور شوگر نے ایسا حشر کیا تھاکہ دیکھنے والوں کی آنکھیں بے اختیار نم ہو جاتی تھیں۔ آخری دنوں میں اداکارہ نائلہ شاہ نے بتایا کہ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی تو شوہر تشدد کا نشانہ بناتا تھا، اداکارہ کے ہاتھ پاؤں بھی جلے ہوئے ملے اور جسم پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات بھی پائے گئے، وہ اپنے اور بچوں کے پیٹ کا دوزخ بھرنے کے لیے آخری دنوں میں بھیک مانگنے پر مجبور تھی۔