اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کیلا کس کو پسند نہیں ہوتا سارا سال آسانی سے دستیاب یہ پھل میگنیشم اور پوٹاشیم سے بھرپور ہونے کی وجہ سے متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے جبکہ بچوں کی اچھی نشوونما کے لیے بھی اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کا چھلکا بھی آپ کے لیے کتنا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے؟ ایسے ہی چند فوائد آپ کو حیران کرکے رکھ دیں گے۔
دانتوں کو چمکائیں ہر شخص ہی موتیوں کی طرح جگمگاتے دانت چاہتا ہے، مگر کیا آپ اس کے لیے مہنگا علاج کرانا پسند کریں گے؟ کیلے کے چھلکوں میں سیٹرک ایسڈ ہوتا ہے جو کہ دانتوں پر موجود داغوں کو ہلکا کرتا ہے، اس کو گھر میں استعمال کرنے کے لیے دانتوں کو برش کرنے کے بعد کیلے کے چھلکے کو دانتوں پر دو منٹ تک روزانہ رگڑیں، آپ کی مسکراہٹ نہ صرف سفید بلکہ جگمگانے لگے گی۔ فرسٹ ایڈ کیلوں کے چھلکے ورم کش خصوصیات رکھتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ یہ کیڑوں کے کاٹنے، چھوٹی خراشوں یا سورج کی شعاعوں سے جلد جلنے کے لیے بہترین ہوتے ہیں، بس آپ کو چھلکا متاثرہ حصے میں رکھنا ہے اور دبا کر رکھنا ہے، یہ عمل اس وقت تک کریں جب تک کچھ ریلیف محسوس نہ ہو۔ کیل مہاسوں سے نجات اسی طرح کیلوں کے چھلکے کیل مہاسوں کے خاتمے کے لیے بھی استمعال کیے جاسکتے ہیں، اس پھل کے چھلکوں میں وٹامن اے، بی، سی اور ای موجود ہوتے ہیں جبکہ زنک، میگنیشیز اور آئرن بھی موجود ہوتے ہیں، ان کو چہرے پر رگڑنا کیل مہاسوں کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، جب چھلکا رگڑیں گے تو اس کی رنگت سیاہ ہونے لگے گی جس کی وجہ چہرے پر موجود مٹی ہوگی، جب وہ پورا سیاہ ہوجائے تو نیا چھلکا لے لیں اور یہ عمل دس منٹ تک جاری رکھیں۔ جھریوں سے پاک چہرہ اسی طرح چھلکے کو متاثرہ حصے پر ہر رات رگڑنا بھی جلد کو چند دنوں میں جھریوں سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔
مسوں سے نجات پیروں یا ہاتھوں میں مسّے نکل آئیں تو ان پر کیلے کے چھلکے رگڑنے اور رات بھر ایسے ہی چھوڑ دینے سے دوبارہ اس جگہ پر مسّے نہیں نکلتے۔ لکڑی کی پھانس نکالنا اگر جسم کے کسی حصے میں لکڑی کا کوئی ذرہ پھنس گیا اور تکلیف ہورہی ہے تو کیلے کے چھلکے سے مدد لے سکتے ہیں، بس متاثرہ حصے کو اس سے ڈھانپ دیں، جس میں موجود اجزاءاس پھانس کو نکالنے میں مدد دیں گے۔
زخموں کے پرانے نشانات غائب کرے کیلوں کے چھلکے جلدی خارش، سوجن، سرخی اور زخم کو تیزی سے کم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس میں موجود فیٹی ایسڈز یہ کام کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے کیلے کا چھلکا لے کر متاثرہ حصے پر لگائیں، اسے ایک گھنٹے یا رات بھر کے لیے چھوڑ دیں۔ یہ عمل روزانہ دہرائیں۔ کھاد کے طور پر استعمال کرنا کیلے کے چھلکے اس کے پھل کی طرح ہی
پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ ایسا اہم جز ہے جو ہمارے جسم اور آپ کے باغ دونوں کے لیے اہم ہے۔ کیلے کے خشک چھلکے موسم بہار کے آغاز میں کسی بلینڈر میں پیس لیں اور اس سفوف کو نئے پودوں اور بیجوں پر چھڑک دیں۔ گلاب کی متعدد اقسام اور دیگر پودوں کو اس سفوف سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ پودوں کو کیڑوں سے بچائیں کیا کیڑے آپ کے گلاب یا دیگر پودوں پر حملہ کرتے ہیں ۔
تو خشک یا ایک یا دو انچ تک کٹے ہوئے کیلے کے چھلکوں کو گہرائی میں کیڑوں سے متاثرہ پودے کی بنیاد کے گرد لپیٹ دیں اور پھر بہت جلد ہی یہ خطرناک کیڑے اس پودے کی جان چھوڑ دیں گے۔ کبھی بھی پورا چھلکا یا کیلوں کو اس کام کے لیے استعمال نہ کریں کیونکہ یہ دیگر جانوروں کو اپنی جانب متوجہ کریں گے جو کھود کر انہیں نکال کر کھا جائیں گے جبکہ پودا بھی تباہ ہوکر رہ جائے گا۔
سردرد سے بچائے اگر سر میں درد ہورہا ہو تو چھلکے کو فریج میں ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں اور پھر کنپٹی پر رکھ دیں۔ سلور کے برتن اور لیدر کے جوتوں کی پالش پڑھنے اور سننے میں یہ کوئی مذاق لگتا ہوگا مگر کیلے کے چھلکے کے ذریعے آپ اپنے سلور یا چاندی کے برتنوں اور چمڑے کے جوتوں کی اصل چمک کو پھر سے واپس لاسکتے ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ چھلکے کے اندر سے کیلے
کے ذرات کو ختم کریں اور پھر اس کے اندرونی حصے کو جوتوں یا برتنوں پر رگڑنا شروع کریں۔ جب آپ یہ کام کرلیں تو پھر جوتے یا برتن کو کسی نرم کپڑے سے صاف کریں۔ آپ ان کی چمک دمک دیکھ کر حیران رہ جائیں گے اور اس تیکنیک کو چمڑے کے فرنیچر پر بھی آزمایا جاسکتا ہے تاہم پہلے کسی چھوٹے حصے پر اس کو آزما کر دیکھیں اس کے بعد کسی بڑی کرسی پر کام کرنے کا سوچیں۔