جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

انسان جسمانی طور پر سست رہنا کیوں پسند کرتے ہیں؟

datetime 20  ستمبر‬‮  2018 |

کینیڈا(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ کو ہر وقت بیٹھے یا لیٹے رہنے کا دل کرتا ہے اور اٹھ کر کوئی کام کرنا ناگوار گزرتا ہے تو اب آپ کے پاس اس کا ٹھوس جواز موجود ہے کیونکہ انسانی دماغ جسمانی توانائی کو ضائع سے ہونے سے بچانے کے لیے پروگرام ہوا ہے۔ کم از کم ایک تحقیق میں تو یہ دعویٰ سامنے آیا ہے۔ کینیڈا کی برٹش کولمبیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ انسانی ارتفاء

درحقیقت اس کاہلی جیسے رویے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ ہمارے آباﺅاجداد کو اس سے اپنی بقاءمیں مدد ملتی تھی۔ تحقیق کے مطابق غیرضروری طور پر جسمانی توانائی ضائع کرنا پرانے زمانے میں انسانوں کو شکاری جانوروں کے سامنے کمزور بنا دیتا تھا، تو وہ اپنی توانائی خوراک کی تلاش، شکار کرنے اور مخالفین سے لڑنے پر ہی خرچ کرتے تھے۔ ‘کاہل ہونا انتہائی ذہین ہونے کی نشانی’ اس تحقیق کے لیے نوجوان رضاکاروں کی خدمات حاصل کی گئیں اور انہیں ایک کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بٹھا کر انہیں  سمانی طور پر متحرک یا سست پڑے رہنے کی مختلف تصاویر دکھائیں۔ رضاکاروں کو ٹاسک دیا گیا کہ جسمانی طور پر متحرک افراد کی تصاویر کو ہر ممکن تیزی سے حرکت دیں جبکہ سست افراد کی تصاویر سے دور رہیں، اس تجربے کے دوران ان کے دماغی سگنل بھی ریکارڈ کیے گئے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ لوگوں کے دماغ کے لیے خود کو سست افراد کی تصاویر سے دور رکھنا بہت زیادہ مشکل ثابت ہوا۔ محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ہمارا دماغ سست رہنے کی جانب کشش محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی توانائی کو بچانا انسانی بقاءکے لیے بہت اہمیت رکھتا تھا مگر آج بھی جسمانی طور پر متحرک نہ ہونا ایک وبا بن چکا ہے جو متعدد امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشروں کو لوگوں کے اندر جسمانی طور پر زیادہ متحرک رہنے کی حوصلہ افزائی کرنا چاہئے۔

اس سے قبل ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایسی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں جو لوگوں کو کچھ بھی کرنے سے روکتی ہیں یا دماغ کی خواہش ہوتی ہے کہ آپ کام نہ کریں۔ تاہم اس کا علاج اپنے دماغ کو بتدریج زیادہ کام کے لیے قائل کرلینا ہے۔ تحقیق کے مطابق فوری طور پر اپنی سستی سے نجات حاصل کرنا ممکن نہیں مگر اپنے کام یا محنت کو اس وقت تھوڑی دیر مزید کریں۔

جب اندر سے آواز آئے کہ بس بہت ہوچکا۔ محققین کے مطابق انسان کو جسمانی سستی سے نجات کے لیے ایک منصوبے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس کے بغیر ہمارا اپنا ذہن ہمیں شکست دے سکتا ہے تاہم اس مسئلے پر قابو پانا مشکل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بس 2 چیزوں کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، یعنی اپنے اقدامات اور ردعمل، آسان الفاظ میں ہم کیا کررہے ہیں اور ہم کیا سوچ رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…