جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عملے کی کمی، ایف بی آر کا آڈٹ سیکشن مفلوج

datetime 17  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹیکس وصولی کی سست روی کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا آڈٹ ڈپارٹمنٹ بھی مسائل کا شکار ہے جسے بڑی تعداد میں باصلاحت اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔   رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے آڈٹ ڈپارٹمنٹ میں اسٹاف کی کمی کی وجہ سے درآمد شدہ اشیا کے الیکٹرنک آڈٹ اور گرین چینل کے غلط استعمال کے باعث آمدن میں بڑے پیمانے پر نقصان ہورہا ہے۔

ایف بی آر کے عہدیدار نے مختلف آڈٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے لکھے گئے احتجاجی مراسلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنی آڈٹ ڈائریکٹوریٹ کی صلاحیت میں بھی کمی آرہی ہے جبکہ اسے ڈیوٹی اور ٹیکس کی چوری کے خلاف مضبوط مزاحمت کے طور پر کام کرنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہی ٹیکس چوری پیسہ بنانے کا طریقہ کار ہے، جس نے گزشتہ کئی سالوں کے دوران قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ کسٹم آڈٹ کے 9 ڈائریکٹوریٹ ہیں، جو پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، داخلی آڈٹ اور انٹیلی جنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرلز کے ماتحت ہیں۔ ڈاریکٹوریٹ جنرلز کے یہ تینوں ونگ اپنے مختلف کردار کی مدد سے ایک دوسرے کی نگرانی بھی کرتے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس براہِ راست چیئرمین ایف بی آر کو جواب دہ ہوتا ہے، تاہم دیگر 2 ڈائریکٹوریٹ جنرل کو بیوروکریسی کے ذریعے اپنے فرائض کی انجام دہی کرنی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ جب نئے چیئرمین ایف بی آر نے حال ہی میں سینئر کسٹمز اور داخلی ریونیو سروس افسران سے ریونیو وصولی کی کارکردگی برائے قابل ادائیگی واپسی، کارکردگی کی تشخیص کا نظام اور میرٹ پالیسی کے بارے میں سوال کیا تو آڈٹ معاملات میں خلافِ توقع کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ آڈٹ فنکشن کے دباؤ کے نتائج ہر جگہ نظر آرہے ہیں، نادہندہ درآمد کنندگان اور کلیئرنگ ایجنٹس خود ہی درآمدات، ان کی ڈیوٹی کی ادائیگی اور ٹیکس کی تشخیص کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…