منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کے وہ علاقے جہاں3 کالج سمیت 600 سے زائد تعلیمی اداروں میں پچھلے 10 سالوں سے تدریسی سرگرمیاں معطل ہیں،چونکا دینے والی رپورٹ

datetime 16  ستمبر‬‮  2018 |

پشاور(اے این این ) خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں میں قائم 3 کالج سمیت 600 سے زائد تعلیمی اداروں میں گزشتہ 10 برس سے تدریسی سرگرمیاں معطل ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی خدشات اور مقامی افراد کی نقل مکانی کے باعث کئی سو ادارے غیر فعال ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے محسود اور اورکزئی میں بدترین صورتحال رہی جہاں 500 سرکاری اسکول

اور کالج میں تالے لگے ہوئے ہیں۔قبائلی اضلاع میں تدریسی اداروں کے نگراں ادارے ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن نے غیر سرکاری معاون اداروں کی مدد سے متعلقہ ایجنسیوں میں بچوں کے لیے ٹینٹ لگا کر تدریس شروع کردی ہے۔یونیسف اور دیگر رفاہی اداروں نے طالبعلموں کے لیے بنیادی ضرورت کی اشیا فراہم کی۔ڈائریکٹریٹ حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں 2 کالج کو دوبارہ کھول دیا گیا جو جون 2014 میں ضرب عضب آرمی آپریشن کے بعد بند ہو گئے تھے۔خیال رہے کہ قبائلی کے 4 لاکھ بچے تاحال تعلیم اداروں میں جانے سے قاصر ہیں۔دستاویزات کے مطابق جنوبی وزیرستان ضلع میں 747 اسکولوں میں سے 486 غیر فعال ہیں جس میں 190 لڑکیوں کے اسکول بھی شامل ہیں۔مزید یہ کہ اسی علاقے میں 282 پرائمری اسکول اور 2 ڈگری کالج بھی میں تدریسی سرگرمیاں معطل ہیں۔حکام کے مطابق غیر فعال تعلیمی اداروں کے ہزاروں اساتذہ جنوبی وزیرستان سے کراچی منتقل ہو گئے یا پھر خلیج ریاستی ممالک جا چکے ہیں تاہم وہ تمام تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔جنوبی وزیرستان کے 2 ڈگری کالج برائے بوائز 2009 سے غیر فعال رہے تاہم متاثرہ طالبعلموں کو ضلع ٹانک کے قریب زیم پبلک اسکول کی بلڈنگ میں منتقل کردیا گیا۔متعدد علاقوں میں اسکولوں کی عمارتیں مسمار ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے کلاسز کا اہتمام درختوں کے نیچے ہورہا ہے۔اس حوالے سے ڈائریکٹر ایجوکیشن فاٹا ہاشم خان نے بتایا کہ قبائلی علاقوں میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد تقریبا 200 ہیں۔انہوں نے بتایا کہ متعدد علاقوں میں مقامی آباد کار واپس نہیں آئے اور بعض جگہ تاحال سیکیورٹی خدشات ہیں جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے غیر فعال ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…