بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وفاقی حکومت اور خود مختار اداروں میں کتنی اسامیاں خالی ہیں؟حیران کن تفصیلات جاری

datetime 14  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) وفاقی حکومت اور اس کے ذیلی خودمختار اداروں میں ایک لاکھ 71 ہزار 2 سو 37 اسامیاں خالی ہیں جو اداروں کے لیے منظور شدہ اسامیوں کی تعداد کے تقریباً 18فیصد پر مشتمل ہے۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار برائے سال 17۔2016 کے مطابق سرکاری اداروں میں ملازمتوں کی کل تعداد تقریباً 11 لاکھ 37 ہزار8 سو 43 ہے جس میں سے 9 لاکھ 66 ہزار

6 سو 6 اسامیوں پر ملازمین فرائض سرانجام دے رہے ہیں جبکہ 18 فیصد اسامیاں خالی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے زیراہتمام اداروں میں کل 6 لاکھ 49 ہزار ایک سو 76 اسامیاں ہیں جس میں سے 5 لاکھ 70 ہزار 5 سو 53 اسامیوں پر ملازمین اور افسران دستیاب ہیں جبکہ 78 ہزار 6 سو 23 یعنی 12 فیصد اسامیاں خالی ہیں۔ مذکورہ تعداد میں گریڈ 17 کے افسران کی 9 ہزار 2 سو 35 اسامیاں جبکہ گریڈ 16 سے کم درجے کی 69 ہزار 3 سو 90 اسامیاں شامل ہیں۔اس طرح 3 لاکھ 96 ہزار 53 ملازمین وفاقی حکومت سے منسلک خود مختار یا نیم سرکاری اداروں میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ ان اداروں میں اسامیوں کی تعداد کل ملا کر 4 لاکھ 88 ہزار 6 سو 67 ہے اس طرح انہیں 19 فیصد کم ملازمین دستیاب ہیں۔اس حوالے سے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ بہت سے ملازمتیں ہر سال ملازمین کی ریٹائرمنٹ، اموات یا استعفوں کے ایک باقاعدہ نظام کے بعد خالی ہوئی ہیں لیکن زیادہ تعداد میں اسامیاں خالی ہونے کی وجہ گزشتہ دورِ حکومت میں بھرتیوں پر پابندی ہونا ہے۔ واضح رہے کہ سرکاری، نیم سرکاری اور دیگر کارپوریٹ اداروں میں ملازمین کی کل 9 لاکھ 66 ہزار 6 سو 6 اسامیوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی تعداد 4 لاکھ 89 ہزار 7 سو 99 یعنی سب سے زیادہ ہے۔مذکور تعداد پنجاب کو حاصل 50 فیصد کوٹے سے بھی زائد ہے جبکہ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت کے لیے ملازمتوں میں مختص 50 فیصد کوٹے کے مطابق ملازمین کی تعداد 4 لاکھ 83 ہزار 3 سو 3 ہونی چاہیے۔دوسری جانب خود مختار اور نیم خودمختار اداروں میں کام کرنے والے 3 لاکھ 96 ہزار 53 ملازمین میں سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی تعداد 2 لاکھ 21 ہزار 67 ہے جو مختص کوٹے سے زائد یعنی 55.81 فیصد ہے۔

وفاقی حکومت میں خیبر پختونخوا کا کوٹہ 11.5 فیصد ہے لیکن اس کے پاس 24.55 فیصد ملازمتیں ہیں، یعنی کوٹے کے مطابق صوبے کے ملازمین کی تعداد 1 لاکھ 11 ہزار ایک سو59 ہونی چاہیے لیکن یہ تعداد ایک لاکھ 98 ہزار 4 سو 55 ہے، مختص کوٹے سے 87 ہزار 2 سو 96 زائد ملازمتیں خیبر پختونخوا کے پاس ہیں۔اس طرح بلوچستان کے لیے مختص 6 فیصد کوٹے کے حساب سے وفاقی حکومت میں اس کے ملازمین کی تعداد 57 ہزار 996 ہے لیکن اس کے بجائے صوبے سے تعلق

رکھنے والے 40 ہزار 4 سو 56 ملازمین ہیں۔وفاقی اداروں میں سندھ کا کوٹہ 19 فیصد ہے جس کے مطابق صوبے کی آسامیوں کی تعداد ایک لاکھ 83 ہزار 6 سو55 ہے لیکن صوبے کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 66 ہزار ایک سو 82 ہے۔ آئین کے آرٹیکل 27 کے مطابق وفاقی ملازمتوں میں صوبوں کے لیے مختص کوٹے کی مدت 40 سال تھی جو 2013 میں ختم ہوچکی لیکن مسلم لیگ (ن) نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اس میں 20 سال کے اضافے کا بل پارلیمنٹ پیش کیا تھا جو منظور نہ ہوسکا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…