کراچی (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے درخواست جائزے کیلئے اپنے پاس منگوا لی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف شہری عظمت ریحان نے درخواست دائر کردی۔
دائر درخواست میں ریحان عظمت نے موقف اختیار کیا کہ عارف علوی نے عدالتی ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی۔ موجودہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے بھی ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف حکم نامہ جاری کیا تھا۔ ڈاکٹر عارف علوی علویہ ٹرسٹ کے “کو ٹرسٹی” ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہاکس بے پر نمک بینک کے دعوے میں خود کو “ٹرسٹی” ظاہر کیا۔ 1977 سے عدالت میں زیر سماعت کیس میں تین بار عارف علوی نے حلف نامہ میں غلط بیانی کی۔ عدالتی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے والا ملک کا صدر نہیں بن سکتا۔ عارف علوی کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جائے۔ درخواست میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے درخواست جائزے کیلئے اپنے پاس منگوالی۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ عارف علوی نے علویہ تبلیغی ٹرسٹ کے ممبر کی حیثیت سے جعلسازی کی۔زمینوں پر قبضے کیلیے عدالتی ریکارڈ میں بھی ردوبدل کیا۔ یہ معاملہ کئی سال سے عدالتوں میں زیر التوا ہے۔ موجودہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ نے 4 سال قبل جلد فیصلے کا حکم دیا تھا تاہم ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا،صدر بننے کے بعد عارف علوی کواستثنا حاصل ہوجائے گا، عدالت نے کہا کہ یہ پرانا معاملہ ہے اس پر صدارتی استثنا لاگو نہیں ہوگا،،سندھ ہائیکورٹ نے 25 ستمبر کومقدمے کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔