جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایک ماہ میں 3 چاکلیٹ بار کھانا کیوں عادت بنانا ضروری؟

datetime 1  ستمبر‬‮  2018 |

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ کو منہ میں گھل جانے والی چاکلیٹ کی لذت پسند نہیں تو پھر بھی اسے زندگی کا حصہ بنالیں کیونکہ یہ جان لیوا امراض سے موت کا خطرہ ٹالنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ جی ہاں چاکلیٹ کھانا دل کی صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ آئیکان یا ‘Icahn’ اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا۔

اعتدال میں رہ کر اس میٹھی سوغات سے لطف اندوز ہونا ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کم کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ ایک مہینے میں 3 چاکلیٹ بار کھاتے ہیں، ان میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق چاکلیٹ میں موجود قدرتی مرکبات یعنی فلیونوئڈز شریانوں کی صحت کو بہتر کرکے ورم کو کم کرتے ہیں۔ چاکلیٹ غذائی فلیونوئڈز کے حصول کا اہم ذریعہ ہے جو ورم کم کرکے صحت کے لیے بہتر کولیسٹرول کی سطح بڑھاتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مرکبات جسم میں نائٹرک آکسائیڈ کی مقدار بڑھاتے ہیں جو خون کی شریانوں کو پھیلانے اور دوران خون کو بہتر کرنے میں مدد دینے والی گیس ہے۔ مگر محققین نے خبردار کیا کہ اس میٹھی سوغات کو زیادہ کھانے کی عادت ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 17 فیصد بڑھا دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم کرنے کے لیے ڈارک چاکلیٹ کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ اس سے قبل گزشتہ سال ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چاکلیٹ کھانے کی عادت یاداشت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ چاکلیٹ کھانے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ فوری طور پر اسمارٹ ہوجائیں گے کیونکہ بازار میں دستیاب عام چاکلیٹ بار میں مناسب مقدار میں فلیونوئیڈز موجود نہیں ہوتے مگر ‘کوکا’ ضرور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…