اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے انتخاب کی کارروائی دیکھنے کے لیے مہمانوں کی بڑی تعداد گیلری میں آگئی جس میں پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد شامل ہے، مہمانوں کی گیلری رش کے باعث بند کردی گئی۔مہمانوں کی بڑی تعداد پریس گیلری میں گھس گئی جنہیں صحافیوں نے روکنے کی کوشش کی تو دھکم پیل ہوئی، صحافیوں کے ساتھ ہاتھا پائی میں توڑ پھوڑ بھی ہوئی۔قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی نے اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور نکتہ اعتراض پر کہا کہ آج پہلے ہی دن ایوان کا تقدس پامال ہوا۔مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ ابھی تو وزیراعظم نے حلف اٹھایا بھی نہیں، لوگ گیلریوں میں کھڑے ہیں انہیں پہلے باہر نکالیں۔بعد ازاں خورشید شاہ نے بھی نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال گیلریوں میں کبھی نہیں دیکھی۔سابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کہا کہ اہم شخصیات یہاں موجود ہیں، خدانخواستہ کوئی حادثہ رونما ہو سکتا ہے، یہاں پہلے بھی حادثہ رونما ہو چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گیلریوں میں کھڑے افراد کو نکالا جائے۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں نئے وزیراعظم کیلئے انتخاب کا عمل شروع ہو چکا ہے، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قواعد و ضوابط پڑھ کر سنائے ۔ قومی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کیلئے رائے شماری کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ جس کے مطابق دو لابیز مختص کی گئی ہیں ۔ عمران خان اور شہباز شریف کے حامی اراکین اسمبلی اپنے اپنے حامی کے ساتھ اپنی مختص لابیز میں جائینگے۔ عمران خان اور ان کے حامی لابی نمبر ’’اے ‘‘میں جا چکے ہیں جہاں اراکین کی گنتی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ جبکہ شہباز شریف کے حامی لابی نمبر ’’بی ‘‘میں جمع ہو چکے ہیں۔