لاہور( این این آئی)ہوائی فائرنگ اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے الزام میں نامزد پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن اسمبلی ندیم عباس بارا نے خود پیش ہو کر گرفتاری دیدی ،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اتوار کے روز از خود نوٹس لے کر آئی جی پنجاب کو ندیم عباس بارا کو چوبیس گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ حلقہ پی پی 161سے نو منتخب رکن اسمبلی ندیم عباس بارا نے گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
میں قانون کی پاسداری کرنے والی جماعت کا حصہ ہوں اسی لئے عدلیہ کے سامنے سرنڈر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ میرے ڈیرے پر نہیں ہوئی ، پولیس اہلکاروں پر تشدد کا الزام بھی جھوٹ ہے بلکہ میرے بڑے بھائی اورساتھیوں پر تشدد کیا گیا اور پولیس انہیں اٹھا کر لے گئی ۔ انہوں نے کہا کہ میں جس خاندان کے خلاف جیتا ہوں وہ ایک مافیا ہے اور میرے خلاف سازش ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے عدلیہ اور پولیس افسران سے انصاف کی امید ہے اس لئے میں نے خود گرفتاری پیش کی ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ پولیس حراست میں میرے بھائی کو دل کا دورہ پڑا ہے ۔ میری درخواست ہے کہ میرے بے گناہ بھائی اور ساتھیوں کو چھوڑ دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کا ٹائیگر ہوں میں نے مافیا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں شکست دی یہی میر ا قصور ہے ۔ پولیس افسران نے اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 28نامزد سمیت مجموعی طو ر پر 32ملزمان کوگرفتار کر لیا گیا ہے ۔ ندیم عباس بارا نے بھی گرفتاری دیدی ہے اور اب قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مقدمہ دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج ہوا ہے تو سماعت بھی انسدادی دہشتگردی عدالت میں ہی ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ ندیم عبا س بارا پر پولیس اہلکاروں پر تشددکرنے کا براہ راست الزام ہے ۔ ہم کسی سے نا انصافی کریں گے اور نہ کسی طرح کا دباؤ قبول کیا جائے گا۔ پولیس افسران نے کہا کہ واقعہ کی فوٹیجز حاصل کر لی گئی ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔