اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

عزیر بلوچ نے 198 قتل کیے،آصف علی زرداری کے کہنے پرنثار مورائی ٹارگٹ کلنگ کرتا تھا،اہم سیاسی شخصیت کے سنسنی خیز انکشافات، چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کردی

datetime 21  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و حلقہ این اے 244کے نامزد امیدوار علی زیدی نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کے کہنے پرنثار مورائی ٹارگٹ کلنگ کرتا تھا ۔آصف علی زرداری کی ایماء پراسٹیل مل کے سابق چیئرمین ساجد حسین کا قتل ہوا۔ عزیر بلوچ نے 198 قتل کیے ہیں۔ چیف جسٹس سے میری عاجزانہ اپیل ہے کہ

ان جے آئی ٹیز پر سو موٹو لیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی سیکرٹریٹ ’’انصاف ہاؤس‘‘ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرپی ٹی آئی رہنما منصورشیخ، بلال غفار، ارسلان تاج گھمن، اظہر لغاری، شہزاد قریشی اورعادل انصاری بھی موجود تھے۔علی زیدی نے کہا کہ میں اکتوبر میں کورٹ میں گیا تھا۔ میں نے بہت سوچا اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا۔ میں پریشان تھا کیونکہ الیکشن کی بات شروع ہوتے ہی ملک میں دھماکے شروع ہو گئے۔ میں جے آئی ٹیز کی کاپیاں میڈیا کو دے رہا ہوں۔ پہلی جے آئی ٹی پر پولیس نے سائن کرنے سے انکار کردیا تھا۔ جے آئی ٹی کے پارٹ ٹو میں یہ لکھا ہوا ہے کہ عزیر بلوچ کس کے کہنے پر قتل کرتا تھا۔ اس میں لکھا ہے کہ کون کون ملوث تھا۔ عزیر بلوچ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہے۔ میں پوری پاکستانی قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایسے لوگ آپ کے حکمران رہے۔ لوگ چیف جسٹس کو روڈ پر ملتے ہیں وہ ان کا بھی سوموٹو لیتے ہیں۔ ایس ایس پی اسپیشل برانچ، انٹیلی جنس بیورو، آئی ایس آئی، ایم آئی اور پاکستان رینجرز نے دستخط کیے ہیں۔ اگر ان دستخط کے کوئی معنی ہیں تو انہیں اہمیت کیوں نہیں دی گئی۔ دستخط کرنے والے کیا جھوٹ بول رہے تھے۔ ملک میں قتل کراؤ، لوٹ مارکرو اور جو جی چاہے کرو،

یہ گزشتہ حکمران کرتے تھے۔ جے آئی ٹی کہتی ہے کہ پولیس والوں کے کہنے پر میں قتل کرواتا تھا۔ عزیر بلوچ کہتا ہے کہ میری مرضی کے تھانیدار لگائے جاتے تھے۔ نذیر پی پی پی کونسلر کومارا اور بغدادی پولیس اسٹیشن پر حملہ کروایا۔ قوم کو پتہ ہونا چاہئے لوگوں کو مروانے والے ووٹ مانگنے ان کے پاس آ رہے ہیں۔ میں ایک سال سے اکیلا کورٹ میں اپیل کر رہا ہوں۔ فریال تالپور، قادر پٹیل، ڈاکٹر نثار مورائی نے قتل کرنے کے لیے اسے سپروائز کیا ۔

ملزم کے پاس غیر قانونی دستاویزات اور جھوٹی قومیت تھی۔ عزیر بلوچ نے پورے شہر میں دہشت پھیلا رکھی تھی۔ ملزم کی مجرمانہ سپورٹ آصف علی زرداری اور ان کے سات قریبی سینئر پی پی کے لوگ کر رہے تھے۔ کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے یا مافیا ری پبلک ہے۔ سعید غنی میرے ساتھ ٹی وی شو میں کہہ چکے ہیں کہ میں نے جے آئی ٹی پڑھی ہے۔ میں نے پوچھا یہ ہائی کورٹ کے جج نے نہیں پڑھی، آپ نے کیسے پڑھی۔

یہ مجرم اور قاتل لوگ اسمبلی میں بیٹھ کر قانون سازی کرتے ہیں۔ ملک کو کون بچائے گا۔ یہ دوبارہ حکومت میں آجائیں گے اگر عوام بیدار نہ ہوئے۔ آصف علی زرداری کے کہنے پرنثار مورائی ٹارگٹ کلنگ کرتا تھا ۔آصف علی زرداری کی ایماء پراسٹیل مل کے سابق چیئرمین ساجد حسین کا قتل ہوا۔ عزیر بلوچ نے 198 قتل کیے ہیں۔ چیف جسٹس سے میری عاجزانہ اپیل ہے کہ ان جے آئی ٹیز پر سو موٹو لیں۔ ہر قانون نافذ کرنے والا ادارہ کہتا ہے کہ یہ ملوث ہیں،

اس پر سوموٹو لینا چاہئے۔ خدا سے ہماری دعا ہے قتل و غارت کی سیاست کرنے والوں سے جان چھڑائے۔ عدالت میں تو خلفائے راشدین بھی جواب دہ تھے۔ یہ لوگ عوام کے پیسے سے سیکورٹی لیتے ہیں اور عوام کو ہی مارتے ہیں۔ میں کورٹ گیا تو مجھے انصاف نہیں ملا، اب میڈیا میرے سامنے ہے۔ یہی کہتے تھے نا عوام کی عدالت بتائے گی، اب عوام بتائے۔ میں نے حتمی طور پر سوچا کہ جے آئی ٹی عوام تک پہنچا دوں۔ میں سپریم کورٹ کے خلاف احتجاج کیا کروں گا،

میں نے تو پہلے ہی کیس کیا ہوا ہے۔ ہر سیاسی جماعت دعویٰ کرتی ہے کہ وہ الیکشن جیتے گی۔ شکر ہے پی پی والوں کو اتنی عقل تو آئی کہ سندھ تک رہے ،پورے پاکستان کی بات نہ کی۔ اگر یہی لوگ دوبارہ الیکشن لڑ رہے ہیں تو عوام کو بتا دینا چاہئے۔ میں نے تو اپنا فرض پورا کردیا، اب عوام کا اور چیف جسٹس کا کام ہے۔ میں جے آئی ٹی کی رپورٹ ساری دنیا کو دے رہا ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…