سان فرانسیسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف انٹرنیٹ کمپنی یاہو کی جانب سے چیٹنگ میسنجر مکمل طور پر بند ہوگیا جس کی وجہ سے ٹیکنالوجی کی دنیا کا ایک یادگار عہد پذیر ہوگیا۔ گزشتہ ماہ کمپنی کی جانب سے اپنے میسنجر کو مکمل بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد 17 جولائی کو میسنجر کو شٹ ڈاؤن کردیا گیا۔ یاہو میسنجر کو ابتدائی طور پر 9 مارچ 1998 کو متعارف کرایا تھا تاہم ٹیکنالوجی کی تیز بھاگتی زندگی اور فیس بک ، ٹوئٹر ، واٹس اپ جیسی سماجی رابطے کی ویب سائٹ آنے کے بعد لوگوں کی دلچسپی کم ہوتی گئی اور وہ یاہو میسنجر سے دور
ہوئے۔ یاہو میسنجر کو صارفین کے لیے دلچسپ بنانے کے لیے Yahoo نے متعدد بار چیٹ روم میں تبدیلیاں کی، آڈیو اور پھر ویڈیو کے فیچرز کو بھی چیٹ میں شامل کیا تھا۔ بعدازاں دیگر نئی میسیجنگ ایپلی کیشنز اور سوشل ویب سائٹس آنے کے بعد اسکی مشکلات کم نہ ہوسکیں۔ کمپنی اعلامیے کے مطابق صارفین کو یاہو ای میل کی سہولت دستیاب ہوگی جبکہ وہ 16 جولائی تک کی چیٹ اپنے پاس محفوظ کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل یاہو میسنجر کی طرح مقبول میسیجنگ ایپلی کیشنز ’اے او ایل‘ کو 2017 جب کہ ’ایم ایس این‘ کو 2014 میں بند کیا جا چکا ہے۔