امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا فیئرنیس کریم کا استعمال کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس سے رنگت بہتر ہوسکتی ہے؟ تو اس خیال کو ذہن سے نکال دیں کیونکہ ایسا ممکن نہیں۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں ایسے متعدد افراد کا جائزہ لیا گیا جو اس طرح کی رنگ ہلکا کرنے والی کریموں کا استعمال کرتے تھے اور یہ جاننے
کی کوشش کی گئی کہ اس سے کیا فائدہ یا کس حد تک موثر ثابت ہوئیں۔ رنگ گورا کرنے والی کریموں کا استعمال خوبصورتی کی بربادی 4 سو سے زائد افراد پر یہ تحقیق فروری 2015 سے جولائی 2016 تک جاری رہی ، جس کے دوران معلوم ہوا کہ اکثر ان کریموں کے استعمال کی وجہ جلد پر سیاہ دھبے پڑنے یا hyperpigmentation (نسیجوں کی زیادتی)کی وجہ سے کیا جاتا ہے۔ تحقیق کے دوران 50 فیصد سے کم افراد نے جلد کی رنگت میں بہتری کو رپورٹ کیا جبکہ بازار میں دستیاب عام کریموں میں یہ نتیجہ اس سے بھی زیادہ بدتر تھا، جن کو استعمال کرنے والے صرف 26.5 فیصد افراد نتائج سے مطمئن رہے۔ ان میں سے بھی بیشتر ایسے افراد تھے جنھوں نے ٹرپل کمبینیشن کریم کو استعمال کیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس تحقیق سے جلد کی رنگت بہتر بنانے والی مصنوعات استعمال کرنے والے افراد کے حوالے سے اہم پہلوﺅں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 فیصد سے زیادہ رضاکار ان کریموں سے مطمئن نہیں تھے اور ان کا کہنا تھا کہ کریموں کے استعمال سے hyperpigmentation میں کسی قسم کی بہتری نہیں آئی۔ پاکستان میں گہری رنگت جرم کیوں؟ محققین کے مطابق اکثر ایسے افراد کو ڈاکٹر شعور دے کر انہیں زیادہ بہتر مصنوعات کا مشورہ دے سکتے ہیں جبکہ فیئرنیس کریموں کے استعمال کے مضر اثرات سے آگاہ کرسکتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف کلینیکل اینڈ ایستھیٹک ڈرماٹولوجی میں شائع ہوئے۔