پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پہلی اڑن گاڑی جسے آپ اگلے سال خرید سکتے ہیں

datetime 20  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پہلے زمانے کی جادوئی کہانیوں میں شہزادوں کی سواریاں اڑن قالین ہوا کرتے تھے، لیکن اب اس کی جدید قسم اڑن گاڑیوں کی شکل میں بھی سامنے آنے والی ہے۔ ٹیرافیوگا نامی کمپنی کافی عرصے سے فلائنگ کار کی تیاری پر کام کررہی ہے اور اب اس نے اعلان کیا ہے کہ یہ اڑنے والی گاڑیاں 2019 میں فروخت کے لیے پیش کی جارہی ہیں، مگر امکان ہے۔

انہیں چلانے کے لیے ڈرائیونگ کی بجائے پائلٹ لائسنس کی ضرورت ہوگی۔ کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ گاڑیوں کی پروڈکشن جلد شروع کی جارہی ہے اور یہ 2019 میں کسی وقت فروخت کے لیے پیش کردی جائیں گی۔ فوٹو بشکریہ ٹیرافیوگا اس گاڑی کی تیاری پر تو کافی عرصے سے کام کیا جارہا ہے مگر توقع ہے کہ حتمی ماڈل زیادہ بہتر فیچرز کے ساتھ متعارف کرایا جائے گا۔ مثال کے طور پر کمپنی کی جانب سے ایک ایسے ماڈل پر بھی کام ہورہا ہے جس میں یہ گاڑیاں روایتی پٹرول انجن اور لیتھیم اون بیٹری کا ہائیبرڈ ورژن ہوں گی۔ اسی طرح تھروٹل میں ایک بوسٹ آپشن دیا جائے گا جوکہ اضافی طاقت فراہم کرے گا، اندرونی ڈیزائن کو بھی بہتر کیا جائے گا جبکہ ایک پیراشوٹ سسٹم کا اضافہ کیا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق باہری ڈیزائن بھی لوگوں کے لیے پرکشش بنایا جائے گا جبکہ سامان رکھنے کی جگہ بڑھانے کے ساتھ مسافروں کے تحفظ کے لیے بھی زیادہ اقدامات کیے جائیں گے۔ تاہم اب بھی ان گاڑیوں کے بارے میں کافی کچھ سامنے نہیں آیا جن میں سب سے اہم اس کی قیمت ہے۔ فوٹو بشکریہ ٹیرافیوگا اس گاڑی کو ٹرانزیشن کا نام دیا گیا ہے اور یہ دیکھنے میں گاڑی کی جگہ کسی طیارے کی طرح ہوگی۔ یہ اڑن گاڑی سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 400 میل تک سفر کرسکے گی ، جبکہ فی گھنٹہ 5 گیلن ایندھن جلائے گی۔ اور ہاں یہ زیادہ سے زیادہ 10 ہزار فٹ کی بلندی تک ہی پرواز کرسکے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…