اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ مئی کے مہینے میں سروسز کے شعبے کی برآمدات میں 7 فیصد اضافہ ہونے سے یہ 42 کروڑ 90 لاکھ 80 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔ محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مارچ میں منفی رجحان کے بعد اپریل میں سروسز کی برآمدات میں بہتری دیکھی گئی اور رواں مالی سال کے جولائی سے مئی کے عرصے کے دوران
غیر ملکی فروخت میں 7.9 فیصد کمی ہوئی اور یہ 4ارب 69 کروڑ ڈالر تک رہی۔ ملک کا تجارتی خسارہ 37 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا واضح رہے کہ سروسز کا شعبہ معاشی ترقی میں اہم حیثیت رکھتا ہے اور جی ڈی پی میں اس کا حصہ 06 2005 میں 56 فیصد تھا جو 17-2016 میں اضافے کے بعد 59.59 فیصد ہوگیا۔ اس شعبے کے بڑے ذیلی شعبوں میں فنانس اور انشورنس، ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج، ہول سیل اور ریٹیل تجارت، پبلک ایڈمنسٹریشن اور دفاع شامل ہیں۔ پاکستان نے اپنی مارکیٹ کو خاص طور پر بینکنگ، انشورنس، ٹیلی کمیونکیشن اور ریٹیل کے شعبے میں غیر ملکی سروس فراہم کرنے والوں کے لیے کھول دیا ہے۔ اگر سروسز کے شعبے کی درآمدات کی بات کی جائے تو جولائی سے مئی کے دوران ماہانہ بنیاد پر اس میں 4.98 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 9 ارب 40 کروڑ ڈالر رہی، تاہم مئی میں اس میں 7.4 فیصد کمی آئی اور یہ 88 کروڑ 42 لاکھ ڈالر سے زائد رہی۔ سروسز کے شعبے میں جن ذیلی شعبوں کی درآمدات میں کمی آئی ان میں ٹرانسپورٹیشن، ٹریول، کمیونکیشن، انشورنس، فنانس، کمپیوٹر/ معلومات اور دیگر کاروباری سروسز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جولائی سے مئی کے دوران سالانہ بنیاد پر سروسز کے شعبے میں تجارتی خسارے میں 21.9 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 4 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، تاہم مئی میں یہ 17.86 فیصد کم ہو کر 45 کروڑ 51 لاکھ ڈالر سے زائد رہ گیا۔