اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مشکلات میں گھرے شریف خاندان نے سعودی شاہی خاندان سے قطع تعلق کر لیا، سعودی بادشاہ کو پیغام بھجوا دیا گیا۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشکلات میں گھرے شریف خاندان نے بالآخر سعودی شاہی خاندان سے قطع تعلق کر لیا ہے ۔ دونوں اطراف تعلقات میں سرد مہری تو طویل عرصے سے جاری تھی جس کی وجہ سے میاں نواز شریف اس بار رمضان
میں سعودی عرب بھی نہیں گئے۔ شریف خاندان نے اپنے ہمدردوں کے ذریعے سعودی فرمانروا خاندان کو پیغام بھجوایا ہے کہ ماضی میں قطر یا سعودی عرب میں انتخاب کا آپشن خود سعودی قیادت نے بیان کیا جو کہ نہایت افسوسناک عمل تھا اب چونکہ یہ موقع خود فراہم کیا گیا ہے اس لئے شریف فیملی قطری شاہی خاندان کا انتخاب کر رہی ہے۔ اخبار ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف خاندان کی جانب سے پیغام لے جانیوالے دوست اب تک یہ نیا بیانیہ آگے بیان کرنے سے ہچکچا رہے ہیں کہ کہیں سعودی عرب ان سے بھی تعلقات پر ازسرنو غور شروع نہ کر دکے۔ دوسری جانب شریف فیملی کی طرف سے بڑا واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اب سعودی شاہی خاندان گر ن لیگ کی حکومت آتی ہے تو سعودی عرب کے حوالے سے پاکستان کی نئی خارجہ پالیسی کیلئے تیار رہے جو کہ صرف ایک ملک کے بجائے دوستی سب کے سلوگن پر مبنی ہو گی اور اس حوالے سے شام اور یمن پر سعودی پالیسی کی بجائے ترک پالیسی کا ساتھ دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ترکی شام اور یمن میں سعودی عرب کی مداخلت کا شدید مخالف ہے۔ریف خاندان نے اپنے ہمدردوں کے ذریعے سعودی فرمانروا خاندان کو پیغام بھجوایا ہے کہ ماضی میں قطر یا سعودی عرب میں انتخاب کا آپشن خود سعودی قیادت نے بیان کیا جو کہ نہایت افسوسناک عمل تھا اب چونکہ یہ موقع خود فراہم کیا گیا ہے اس لئے شریف فیملی قطری شاہی خاندان کا انتخاب کر رہی ہے۔ اخبار ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف خاندان کی جانب سے پیغام لے جانیوالے دوست اب تک یہ نیا بیانیہ آگے بیان کرنے سے ہچکچا رہے ہیں کہ کہیں سعودی عرب ان سے بھی تعلقات پر ازسرنو غور شروع نہ کر دکے۔