بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستانیوں کے دن پھر گئے۔۔پاکستان کے اہم ترین علاقے سے بلیک گولڈ کا اتنا بڑا ذخیرہ دریافت کے دنیا ورطہ حیرت میں ڈوب گئی، یہ بلیک گولڈ کیا ہے اور اب پاکستان کن ممالک کی صف میں کھڑا ہو جائیگا؟

datetime 11  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا خواب اب شرمندہ تعبیر ہونے میں زیادہ دیر نہیں، گزشتہ روز اتوار کو ملکی تاریخ کا یادگار ترین دن ، تھر کے بلاک ٹو میں کھدائی کے بعد کوئلے کی پہلی تہہ دریافت کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا خواب اب شرمندہ تعبیر ہونے میںزیادہ دیر نہیں اور پاکستانیوں کیلئے اتوار کا دن اس

حوالے سے ایک یادگار دن کے طور پر سامنے آیا جب تھر کے بلاک ٹو میں 140 میٹر (460فٹ) کی کھدائی کے بعد کوئلے کی پہلی تہہ دریافت کر لی گئی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے مطابق تھر کے بلاک ٹو میں اوپن مائننگ کے طویل عرصے سے جاری کام کو گزشتہ روز اُس وقت بریک تھر وملا جب کوئلے کی پہلی تہہ کا دیدار ہوا۔ تھر بلاک ٹو میں 2 ارب ٹن سے زائد کوئلے کے ذخیرے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، سندھ کول مائننگ کمپنی کے مطابق کوئلے کی پہلی تہہ دریافت کرنے کا ہدف مقررہ تاریخ سے پانچ ماہ قبل ہی حاصل کر لیا گیا، جس کے باعث 110 ملین امریکی ڈالر کی بچت ہوئی ہے، جو مقامی اور چینی انجینئرز و کارکنوں کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سی ای او کا کہنا تھا کہ یہ دن نہ صرف تھر کے باسیوں بلکہ پورے ملک کے لیے انتہائی خوشی اور فخر کا باعث ہے اور تھر کے کوئلے سے اب بجلی پیدا کرکے نہ صرف ملک میں توانائی کے بحران کو ختم کیا جاسکے گا بلکہ سستی بجلی کے حصول کے خواب کو بھی شرمندۂ تعبیر کیا جاسکے گا۔ تھر کے کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت کا تخمینہ پانچ سینٹ فی یونٹ لگایا گیا ہے ۔ تھر میں کوئلے کی موجودگی کا پتا 1992 ء میں چلا تھا، کمپنی بلاک ٹو کی کان کنی کو فوری بڑھانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے تا کہ سال 2024ء تک 5000 میگاواٹ بجلی بنانے کیلئے

مطلوبہ مقدار میں کوئلہ حاصل کیا جا سکے۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سی ای او شمس الدین شیخ نے تھر بلاک ٹو سے کوئلے کی پہلی تہہ کی دریافت کو ملک کے لیے ٹرننگ پوائنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج تھر سے کوئلہ نکالنے کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوگیا اور اب وہ دن بھی دور نہیں جب اسی کوئلے سے بجلی پیدا کرکے ملک کے کونے کونے تک پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ تھر بلاک ٹو سے نکلنے والا کوئلہ اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ کو فراہم کیا جائے گا، جس سے 660 میگاواٹ کا بجلی گھر تعمیر کیا جائے گا، تھر بلاک ٹو سے 660 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لیے سالانہ 3.8 ملین ٹن کوئلہ درکار ہو گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…