بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

جب عمران خان پنکی پیرنی کے گھر جاتے تھے تو دونوں وہاں کیا کرتے تھے؟ ریحام خان کا عمران خان پر ایک اور انتہائی شرمناک الزام

datetime 9  جون‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان کی اہلیہ پنکی پیرنی کے حوالے سے کہا کہ عجیب بات یہ ہے جب خان صاحب پنکی پیرنی کے گھر جاتے تو سارے عزیزو اقارب نیچے بیٹھے ہوتے اور خان صاحب اوپر پنکی پیرنی کے ساتھ کئی گھنٹے اس کے حجرے میں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ پنکی پیرنی کی حرکات و سکنات کا قندیل بلوچ کو علم تھا کیونکہ قندیل کا بہت با اثر افراد اور سوسائٹی میں تعلقات اور اٹھنا بیٹھنا ہوگیا تھا۔ اس نے ایک انٹرویو میں پنکی پیرنی کا ذکر کر دیا

جو اس کے حق میں اچھا ثابت نہیں ہوا۔انہوں نے کہا پنکی پیرنی کے دیور سے ہماری فیملی کے پرانے تعلقات ہیں ٗ پنکی پیرنی کا شوہر نہایت بری شہرت کا حامل شخص ہے اور اس کے دیور نے مجھے یہ تک بتایا تھا کہ پنکی پیرنی لوگوں کو اکٹھا کر کے عملیات کرواتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان عمران خان سے کہتے تھے کہ زمان پارک والا گھر گرا دو اور نیا بناؤ مجھے علم نہیں اس میں ان کی کیا دلچسپی تھی۔میں نے عمران خان کو منع کیا اور کہا تم قومی ہیرو ہو اور تمھارا یہ گھر اسی حالت میں پریزرو رہنا چاہیے لوگوں کو اس میں دلچسپی ہوگی کہ عمران خان اس گھر میں پیدا ہوا تھا ٗدوسرا تمہاری بہن صرف تمہاری وجہ سے ناراض ہو کر آئی ہوئی ہے وہ کہاں جائیگی وہ بے گھر ہوجائے گی۔ عمران نے میری بات مان لی۔ لیکن جیسے ہی پنکی پیرنی آئی۔ اس نے عمران سے کہا کہ یہ گھر گرا دو۔انہوں نے کہا کہ میں، عمران خان کی بہنوں کو لینے کیلئے گاڑیاں بھیجتی تھیں اور وہ نخرے کرتی تھیں اب حالات اور طرح کے ہیں پنکی پیرنی نے ایک مخصوص احاطے سے آگے کا علاقہ آؤٹ آف بانڈز قرار دے دیا ہے ٗوہ اپنے ساتھ دو ملازمائیں لائی ہے اس حصے میں سوائے ان کے گھریلو ملازموں کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا 2014 کے دھرنوں میں چند وہ جرنیل بھی شامل تھے جو بظاہر ریٹائرڈ بتائے جاتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کتاب میں جنرل اسد درانی، جنرل عاصم باجوہ اور جنرل مشرف کا بھی ذکر ہے۔



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…