لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل )کا چوتھا ایڈیشن مکمل طور پر ملک میں کروانے پر غور شروع کردیا ہے،اس حوالے سے حتمی فیصلہ 12جون کو پی سی بی اور فرنچائز مالکان کے مابین میٹنگ میں کیا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی حکام کے مطابق بورڈ پہلے ہی اپنا ذہن بنا چکا ہے کہ پی ایس ایل4مکمل طور پر پاکستان میں کروانا ہی زیادہ بہترآپشن ہوگا ۔
کیوں کہ متحدہ عر ب امارت میں اس سال کے آخرمیں کئی ٹی ٹونٹی لیگزاور ٹی 10ٹورنامنٹ کھیلاجائے گا ،تاہم کسی بھی حتمی فیصلے تک پہنچنے سے قبل پی سی بی تمام فرنچائز مالکان کو اس حوالے سے اعتماد میں لے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایمرٹس کرکٹ بور ڈ کے مابین گزشتہ چند ماہ کے دوران تعلقات کافی خراب ہوئے ہیں اور دونوں جانب سے کافی سخت بیانات دیکھنے میں آئے ہیں۔چیئر مین پی سی بی نجم سیٹھی نے اپریل میں اماراتی کرکٹ بور ڈ کو خبر دار کیا تھا کہ اگر اس نے اکتوبر سے مارچ کے دوران کو ئی اور لیگ اپنے گرانڈز پر کروائی توپاکستان کرکٹ بورڈ اپنے نیوٹرل وینیو کو یو اے ای سے ملائیشیا منتقل کردے گا۔نجم سیٹھی کی اس وارننگ کا اماراتی کرکٹ بورڈ پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا جس نے اب دسمبر اور جنوری میں اپنی ٹی ٹونٹی لیگ کروانے کا اعلان کردیا ہے جب کہ دوسر ی جانب افغانستان کرکٹ بورڈ نے بھی اکتوبر میں اپنی ٹی ٹونٹی لیگ متحدہ عرب امارت کے میدانوں میں کروانے کا اعلان کررکھا ہے اور دوسری طرف نومبر میں اماراتی گرانڈز ٹی ٹین لیگز کی میزبانی کریں گے۔اس سب کو دیکھتے ہوئے پی سی بی تمام فرنچائز مالکان نے پی ایس ایل 4مکمل طور پر پاکستان میں کروانے کے حوالے سے بات کرے گا ۔ایک فرنچائز آفیشل نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اس آئیڈ یے کو مکمل طور پر سپور ٹ کریں گے کیوں کہ انہیں نہیں لگتا ہے کہ اب پی ایس ایل کو امارتی گرانڈز پر کروانے کا کوئی فائدہ ہوگا ،ہم یہاں کاروبار کرنے آئے ہیں اور اب وہاں میچز کروانا کوئی اچھی ڈیل نظر نہیں آرہی کیوں کہ اتنی زیادہ ٹی ٹین کرکٹ اور ٹی ٹونٹی لیگز کے باعث اب ہمیں سپانسرشپ کی کوئی اچھی ڈیل ملتی نظر نہیں آرہی ہے ،براڈ کاسٹرز بھی ہمیں بڑی رقم نہیں دیں گے جب کہ ہمار ے خیال میں لوگ بھی اب میچز
دیکھنے کے لیے گرانڈ کا رخ نہیں کریں گے۔ہمیں واقعی یہ لگتا ہے کہ پی ایس ایل 4مکمل طور پر پاکستان میں کروانا ممکن ہے کیوں گزشتہ چند سالوں کے دوران ملک میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے۔ایک اور فرنچائز آفیشل کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 4پاکستان میں کروانا انتہائی سود مند فیصلہ ہوگا اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاکہ کتنے بڑے انٹر نیشنل کھلاڑی پاکستان آکر کرکٹ کھیلنے کو تیار ہوتے ہیں۔
ان کامزیدکہنا تھا کہ حال میں ہم نے فرنچائزز کے مابین رقابت دیکھنے کو ملی ہے جو اس ٹورنامنٹ کے لیے بہت اچھی خبر ہے،جب ہم پاکستان سپر لیگ مکمل طور پر ملک میں کروائیں گے تو ہر فرنچائز کے مداحوں کو گرانڈ کی جانب لاسکتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ اگر انٹر نیشنل کرکٹ کے بڑے نام پاکستان آنے پرراضی نہیں بھی ہوتے تو اس کا طویل عرصے میں ہمارے برینڈ کے امیج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔