اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ میری ذاتی رائے ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان میں انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے انتخابات کے لیے سیکورٹی پلان پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر وہ اِن کیمرا بریفنگ بھی دے سکتے ہیں۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے
قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ انتخابات میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ سامنے آ رہا ہے، اس سلسلے میں ہمیں دیکھنا ہوگا کہ فوج کو بڑے پیمانے پر کس طرح سرحدوں سے لایا جائے۔بابر یعقوب نے پولنگ اسٹیشنز پر فوج کی تعیناتی کے سلسلے میں کہا کہ دو قسم کی رائے آرہی ہے، ایک یہ کہ 20 ہزارحساس اسٹیشنز پر فوج تعینات کی جائے جب کہ دوسری رائے ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر فوج کو تعینات کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں ملک میں امن وامان کی صورتحال بہت خراب تھی، ہرپولنگ اسٹیشن پر5پولیس اہلکارتعینات ہوں توساڑھے3لاکھ اہلکارہونے چاہئیں، فوج کی تعیناتی سے متعلق ابتدائی اجلاس ہوئے ہیں، آئین کے تحت یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں نہیں آتا، تعیناتی کا فیصلہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کرتا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں یہ یقین دہانی مل گئی ہے کہ 20 ہزار حساس اسٹیشنز پر سکیورٹی کیمرے لگیں گے، اسٹیشنز پر کیمرے لگانے کے سلسلے میں کمیٹی تجویز دے سکتی ہے، اس سے ووٹرز کا خفیہ ووٹ ڈالنے کا حق متاثر نہیں ہوگا۔ بابر یعقوب نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں کیمرے کرائے پر حاصل کیے جائیں گے، کیمروں کولائیو دیکھنے میں ہیکنگ کے مسائل ہوسکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ لازمی ووٹنگ کے لیے ہمارے پاس کوئی قانون موجود نہیں ہے، جب کہ دنیا کے اکثر ممالک میں ووٹنگ لازمی ہے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ فالتو بیلٹ پیپرز نہیں چھاپے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ الیکشن کے ضابطہ اخلاق سے متعلق اجلاس 31 مئی کو ہوگا،سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایسی تقریرنہ کی جائے جس سے امن وامان خراب ہو، الیکشن کے لیے بیلٹ پیپرز کے خصوصی سیکیورٹی فیچرز رکھے گئے ہیں،ان سیکیورٹی فیچرز کو انتہائی خفیہ رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ بطور سیکرٹری الیکشن کمیشن مجھے بھی ان سیکیورٹی فیچرزکے بارے میں کچھ علم نہیں ہے۔