بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

بھارت اگر سنجیدہ ہے تو ہم اس سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں،کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بڑا اعلان کردیا، صرف ایک شرط عائد

datetime 28  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے واضح کیاہے کہ حریت قیادت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکراتی عمل کے خلاف نہیں ہے اور اگر واقعی بھارت مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے پہلے جموں وکشمیر کوایک متنازعہ علاقہ قرار دینا چاہیے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں منعقدہ ایک شان نزول کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے

مذاکراتی عمل میں بنیادی حقائق کا اعتراف کئے بغیر شامل ہونا ماضی کی طرح ایک فضول مشق ثابت ہوگی۔سیدعلی گیلانی نے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے حالیہ بیان کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور حریت قیادت کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہم مذاکرات کے خلاف نہیں ہیں تاہم زمینی حقائق کو تسلیم کئے بغیر بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ2010 کے عوامی انتفادہ کے دوران حریت قیادت نے بھارت کوجموں و کشمیر کو متنازعہ قرار دینے،وہاں سے فوجی انخلاء ،تمام سیاسی نظربندوں کی رہائی اور کالے قوانین کو کالعدم قرار دینے کی تجویز دی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ماضی میں مذاکرات کے 150سے زائد دور ہو چکے ہیں مگر کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے ۔ حریت چیئرمین نے حق خودارادیت کی جائز اور مبنی برحق تحریک کی کامیابی کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق برقراررکھنے کی اپیل کرتے ہوئے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ پوری ہوشمندی اور بالغ نظری کے ساتھ تحریک آزادی کو آگے بڑھانے کا فریضہ انجام دیں۔انہوں نے نہتے کشمیریوں پر بھارتی فورسز کی طرف سے وحشیانہ ظلم وبربریت کو ایک سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزو ر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرے ۔

جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت حریت قیادت اور نہتے کشمیری عوام کو اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکنے کیلئے انہیں بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ علاقے کی صورتحال انتہائی ابتر ہے اور شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت اور انکے جنازوں میں شمولیت کی بھی اجاات نہیں ہے۔

انہوں نے کشمیری حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی بھی شدید مذمت کی ۔ کانفرنس سے تحریک حریت کے رہنماء محمد اشرف صحرائی اور دیگر حریت رہنماؤں غلام نبی سمجھی، مولانا الطاف حسین ندوی، ایڈوکیٹ زاہد علی، حکیم عبدالرشید، مولوی بشیر احمد عرفانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ حریت ترجمان غلام احمد گلزار نے نظامت کے فرائض انجام دیے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…