اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ریٹائرڈ جسٹس ناصر الملک کو نگران وزیراعظم بنانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہو گیا ہے، جسٹس (ر) ناصر الملک کے حوالے سے دیے گئے ایک بیان کی جاوید ہاشمی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں جاوید ہاشمی نے عمران خان کے حوالے سے ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ جوڈیشل مارشل لگائیں گے،جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھے کہا تھا کہ جسٹس تصدق جیلانی چلے جائیں گے،
اس کے بعد جسٹس ناصر الملک آئیں گے اور اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی اور اس کے بعد 90دنوں کے اندرانتخابات ہوں گے،حکومت سپریم کورٹ کے پاس ہو گی اور پھر ہم جیتیں گے۔سینئر سیاسی رہنما جاوید ہاشمی کے ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے عدالت میں جسٹس ناصر الملک نے مختصر وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عمران خان سے صرف ایک بار ملے تھے جب وہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھے اور یہ ملاقات ان کے وکیل حامد خان کی خواہش اور درخواست پر کی تھی اور اس میں دیگر افراد بھی موجود تھے۔واضح رہے کہ 2 جنوری 2017ء میں ایک موقر قومی اخبار میں جاوید ہاشمی نے بعض انکشافات کیے، ان انکشافات میں جاوید ہاشمی نے جسٹس ناصر الملک کا بھی ذکر کیا تھا جاوید ہاشمی نے کہا تھا کہ جسٹس ناصر الملک کے ذریعے جوڈیشل مارشل لاء کا منصوبہ بنایا گیا تھا اور اس بارے میں عمران خان نے خود انہیں بتایا تھا انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری کے ساتھ معاہدہ کیاگیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہوں گے عمران خان اور ان کے ساتھی پارلیمنٹ کی کرسیوں پر بیٹھ جائیں گے جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نے جہانگیر ترین سے سوال کیا تھا کہ بھائی تمہارا ایمپائر انگلی کیوں نہیں اٹھا رہا تو انہوں نے جواب دیا کہ پانچ لاکھ بندے اسلام آباد لانے کے لئے کہا گیا تھا ہم صرف چار ہزار لے کر آئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کی صدارت میں کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن میں دھاندلی نہ ہونے کہا گیا مگر ڈوریاں ہلنے پر الیکشن میں دھاندلی کا راگ الاپا گیا دھرنا
اور دھرنا پلس سب کچھ سکرپٹ کے مطابق تھا انہوں نے کہا کہ سکرپٹ لکھنے والوں نے ایک پلان تیار کیا لیکن میں اس پلان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گیا جاوید ہاشمی نے کہا کہ دھرنا کے معاملہ پر عمران خان کو مناظر کا چیلنج دیتا ہوں کچھ قوتیں ملک میں تیزی سے پھیلتی جمہوریت سے خوفزدہ تھیں انہوں نے کہا کہ فوج دھرنے میں ملوث نہیں تھی مگر کچھ غیر مطمئن عناصر تھے جو راحیل شریف کو ناکام کرنا چاہتے تھے اور عمران کے ذریعے پارلیمانی نظام کو تباہ کرنے کے خواہاں تھے
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھرنے کی تحقیقات کے لئے کمیشن قائم ہونا چاہیے۔جاوید ہاشمی نے الزامات اور انکشافات پر عمران خان نے صورتحال کی وضاحت کرنے کے بجائے انہیں پاگل قرار دیا اور کہا تھاکہ زیادہ عمر میں ان کا دماغی توازن درست نہیں رہا میں اس سے زیادہ ان کی باتوں پر تبصرہ نہیں کر سکتا جبکہ جاوید ہاشمی نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کا اور عمران خان کا دماغی معائنہ کرایا جائے ہم دونوں ڈوپ ٹیسٹ بھی کراتے ہیں تاکہ قوم کے سامنے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔