منگل‬‮ ، 10 جون‬‮ 2025 

خطرے کی گھنٹی بج گئی،ڈیم خالی ہوگئے ،دریاؤں کے بہا ؤمیں اضافہ نہ ہونے سے پانی کی مجموعی قلت49 فیصد سے تجاوز ،انتہائی تشویشناک انکشافات

datetime 27  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )ملک میں پانی کی قلت نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ،دریاؤں کے بہا ؤمیں اضافہ نہ ہونے سے آبپاشی کے لئے پانی کی مجموعی قلت49 فیصد سے تجاوز کرگئی جس کے باعث پنجاب اور سندھ میں خریف سیزن کی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔دریاؤں کے بہا ؤمیں کمی کے ساتھ آبی ذخائر میں بھی پانی کی سطح کم ہوگئی ہے۔ ارسا نے خریف کے ساتھ ربیع سیزن کے لئے بھی پانی کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیاہے۔ارسا ترجمان کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے کے باوجود

دریاؤں کے بہاؤ میں اضافہ نہ ہونے سے سندھ اور پنجاب کاپانی کا طے شدہ خسارہ 51 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔دریاؤں میں پانی کی آمد 1 لاکھ 12 ہزار9سو کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 19 ہزار3سو کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔دریاں کے بہاؤمیں کمی سے آبی ذخائر بھی صفر اعشاریہ دو سو بیس ملین ایکڑ فٹ رہ گئے ہیں۔تربیلا ڈیم میں موجود پانی کا ذخیرہ صفراعشاریہ صفر13فٹ اورمنگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صفر اعشاریہ دوسوپانچ ملین ایکڑ فٹ رہ گیاہے۔ترجمان کے مطابق پانی کی کمی سے سب سے زیادہ سندھ اور پنجاب متاثر ہورہے ہیں۔ پنجاب کو ستاون ہزار پانچ سو اور سندھ کو پچپن ہزار کیوسک پانی دیا جارہا ہے۔تاہم پختونخواہ اور بلوچستان کوحصے کا پانی دیا جارہا ہے۔پانی کی کمی سے پنجاب اور سندھ میں کپاس کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب تربیلا ، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج ، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہاؤ کی صورتحال حسب ذیل رہی۔ دریاؤں میں دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد42200 کیوسک اور اخرج 45000 کیوسک، کابل میں نونوشہرہ کے مقام پر آمد18100 کیوسک اور اخراج18100 کیوسک، جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد34300کیوسک اور اخراج37900 کیوسک، دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد 18300 کیوسک اور اخراج8900کیوسک رہا۔

بیراجوں میں جناح بیراج میں آمد67800کیوسک اور اخراج64300کیوسک،چشمہ میں آمد50900کیوسک اوراخراج65000کیوسک، تونسہ میں آمد65900کیوسک اور اخراج61200 کیوسک، پنجند بیراج میں آمد2300کیوسک اور اخراج صفر کیوسک،گدو بیراج میں آمد44000کیوسک اور اخراج37500کیوسک، سکھر میں آمد34900کیوسک اور اخراج11400 اور کوٹری بیرراج میں آمد6000 کیوسک اور اخراج صفر رہا۔تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول

1386فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح1387.25 فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ0.013 ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1088.90فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ0.205 ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 638.20فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح649فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ0.000 ملین ایکڑ فٹ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہاؤ کی صورت میں ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



2200سال بعد


شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…