اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونے کے باعث معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا جس میں اپوزیشن کی جانب سے چار نام دینے کا اختیار میرے پاس ہے لیکن ہمیشہ کی طرح سب کو ساتھ لے کر چلوں گا
اور پارلیمانی کمیٹی میں پیپلزپارٹی کی طرف سے شیری رحمان اور نوید قمر کے نام دیئے جائیں گے جبکہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کا ایک ایک رکن شامل ہو گا ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ تمام تر کوشش کے باوجود نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہیں ہو سکا اس لئے معاملہ اب پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا ۔ پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن کی جانب سے چار نام دینے کا اختیار میرے پاس ہے لیکن ہمیشہ بطور سیاستدان سب جماعتوں کو ساتھ لے کر چلا ہوں اور اب بھی دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں گا انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی میں شیری رحمان اور نوید قمر پیپلزپارٹی کی نمائندگی کریں گے جبکہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کا بھی ایک ایک رکن شامل ہو گا انہوں نے کہاکہ اب بھی پرامید ہوں کہ پارلیمانی کمیٹی متفقہ اور کثرت رائے سے نگران وزیر اعظم کے نام کا فیصلہ کر لے گی لیکن اگر اتفاق رائے نہ ہو سکا تو معاملہ الیکشن کمیشن میں جائے گا ۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونے کے باعث معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا جس میں اپوزیشن کی جانب سے چار نام دینے کا اختیار میرے پاس ہے لیکن ہمیشہ کی طرح سب کو ساتھ لے کر چلوں گا اور پارلیمانی کمیٹی میں پیپلزپارٹی کی طرف سے شیری رحمان اور نوید قمر کے نام دیئے جائیں گے جبکہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کا ایک ایک رکن شامل ہو گا ۔