لاہور(نیوز ڈیسک)جماعۃالدعوۃ پاکستان کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں جنگی بنیادوں پر ڈیم تعمیر کر کے پاکستان کو معاشی طور پر اپاہج بنانے کی خوفناک سازشیں کر رہا ہے۔حکومت پاکستان نے بھارتی خوشنودی کیلئے بین الاقوامی سطح پرمتنازع ڈیموں کی تعمیر کا معاملہ صحیح معنوں میں پیش نہیں کیا۔بھارتی فوج کی طرف سے رمضان المبار ک میں مقبوضہ کشمیر میں جنگ بندی کا اعلان محض ڈرامہ اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ہے۔
نہتے کشمیریوں کی قتل و غارت گری اسی طرح جاری ہے۔ بھارتی فوج کشمیری خواتین سے بداخلاقی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ مظلوم کشمیریوں کی تحریک آزادی جلد کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔بیرونی سازشوں کے مقابلہ کیلئے پاکستان کو چین، روس اور مسلم ممالک سے تعلقات مضبوط کرنے چاہئیں۔ ہجویری ہاؤسنگ سکیم میں افطار پروگرام سے خطاب اور مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستان کے وجود کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیااور ہمیشہ تخریب کاری و دہشت گردی کے ذریعہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر بھی اس کی ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد فوج مسلط ہے اور نت نئے طریقوں سے نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد کشمیریوں کے قتل عام میں تیزی آئی ہے۔ حکمران دنیا بھر میں اپنے سفارت خانوں کو متحرک کریں اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو اجاگر کیا جائے ۔ کشمیری پاکستان کو اپنا وکیل سمجھتے ہیں اور الحاق پاکستان کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں ہمیں ان کی ہرممکن مددوحمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری و فلسطینی مسلمانوں کو ظلم و بربریت سے نجات دلانے کیلئے کردار ادا کرنا پوری مسلم امہ پر فرض ہے۔امت مسلمہ اسلام دشمن قوتوں کے مقابلہ کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن کرکھڑی ہو جائے۔
عوام کا ہر طبقہ ملک و ملت کے دفاع کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ اغیار کی غلامی سے نکلے بغیر خطوں وملکوں کاتحفظ ممکن نہیں ہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ بھارت ساڑھے آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھار ہا ہے لیکن اسے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ نہتے کشمیریوں کی شہادتوں سے تحریک آزادی جموں کشمیر اور زیادہ مضبوط ہو گی اور بھارت سرکار کو بالآخر مقبوضہ کشمیر سے نکلنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک رحمتوں، برکتوں او رسعادتوں والامہینہ ہے۔ہر شخص کو چاہیے کہ وہ اپنے عقائد و اعمال کی اصلاح کرے ۔ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی والے کاموں کو ترک کیاجائے۔ زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفارکرنے کو اپنا معمول بنایاجائے اور ملک و ملت کی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں ومظلوم مسلمانوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔