ابوظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر خلیجی ممالک کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر کا مجموعی حجم 308.9 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گیا۔ یہ سال 2017ء کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر مجموعی حجم 295.6 ارب ڈالر کے مقابلے میں 13.3 ارب ڈالر زیادہ ہے۔سعودی اخبار کے مطابق 2018ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران خلیجی ممالک کے
غیر ملکی زر مبادلہ کے مجموعی حجم میں 4.5 فی صد کے قریب اضافہ ہوا۔خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے مرکزی بینکوں کے ڈیٹا کے مطابق سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر خلیجی ممالک کے زر مبادلہ کے مجموعی حجم 308.9 ارب ڈالر میں 52.2 فیصد کے قریب یعنی 161.48 ارب ڈالر سعودی عرب کا حصّہ ہے۔ امارات 73.8 ارب ڈالر یعنی مجموعی حجم کے 23.9% کے ساتھ دوسرے اور کویت 32.8 ارب ڈالر یعنی مجموعی حجم کے 10.6% کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ قطر کے غیر ملکی زر مبادلہ کا حجم 32.3 ارب ڈالر، سلطنتِ عْمان کا تقریبا 6.99 ارب ڈالر اور بحرین کا 1.41 ارب ڈالر کے قریب رہا۔غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لحاظ سے امارات 5.7% کے ساتھ پہلے، کویت 5.1% کے ساتھ دوسرے اور سعودی عرب 3.5% کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ قطر کے غیر ملکی زر مبادلہ کے حجم میں 0.8%. کا معمولی اضافہ ہوا۔غیر ملکی زر مبادلہ میں غیر ملکی کرنسی میں موجود تمام نقد اثاثے اور بیرون ملک ڈپازٹ رقوم شامل ہوتی ہیں۔ تاہم سونے کے ذخائر اور بیرون ملک سرمایہ کاری کی رقوم اس میں شامل نہیں ہوتی ہیں۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر خلیجی ممالک کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر کا مجموعی حجم 308.9 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گیا۔ یہ سال 2017ء کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر مجموعی حجم 295.6 ارب ڈالر کے مقابلے میں 13.3 ارب ڈالر زیادہ ہے۔