لاہور (ا ین این آئی) وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے 1180 میگا واٹ کے بھکی پاور پلانٹ کو مکمل فعال کرنے کے حوالے سے تختی کی نقاب کشائی کی وزیر اعلی نے منصوبے کے مکمل فعال ہونے پر مسرت کا اظہار کیا ۔انہوں نے کنٹرول روم کا دورہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہاکہ آج ایک بہت تاریخی دن ہے جب بھکی گیس پاور پلانٹ سے 1180 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو رہی ہے ۔ ۔انہوں نے کہاکہ بھکی پاور پلانٹ پاکستان میں اپنی نوعیت کا جدید ترین گیس ٹیکنالوجی پاو رپلانٹ ہے۔
بھکی پاور پلانٹ سے مارچ 2017 سے اب تک 3.1 ارب یونٹ بجلی کی پیداوار حاصل کی جا چکی ہے۔بھکی پاور پلانٹ شفاف ترین ٹینڈرنگ کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے۔ بھکی پاور پلانٹ کے منصوبے میں 39 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے۔ بھکی پاور پلانٹ کی ای پی سی لاگت 466 ڈالر فی کلو واٹ ہے۔گیس سے چلنے والے تمام پاور پلانٹس میں سے بھکی پاور پلانٹ کی لاگت سب سے کم اور پیداوار زیادہ ہے۔ پاکستان بھر میں بھکی پاور پلانٹ کی ریکارڈ ایفیشنسی 61.59 فیصد ہے۔کمبائنڈ سائیکل 1180میگا واٹ بھکی پاور پلانٹ حکومت کاایک اہم کارنامہ ہے۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے 1180 میگاواٹ کے بھکی پاور پلانٹ کے مکمل فعال ہونے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کوششوں سے ملک پر چھائے ا ندھیرے چھٹ رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کاوشوں اور اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے باعث بجلی کے منصوبے مکمل ہونے سے 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں بھکی پاور پلانٹ مکمل طور پر فعال ہوا ہے اور اس منصوبے پر پنجاب حکومت نے سرمایہ کاری کی ہے ۔ماہ رمضان میں سحری ، افطاری اور تراویح کے دوران مکمل طور پر پورے پاکستان میں بجلی مل رہی ہے ۔ یہ رمضان شریف کی برکت ، اللہ تعالی کا فضل اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی شبانہ
روز محنت کا ثمر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہرقدم پاکستان کی ترقی اور عوام کی فلاح کیلئے اٹھ رہا ہے اورہم نے گزشتہ پانچ سالوں میں عوام کی بے لوث خدمت کی ہے ۔ ملک میں دہائیوں سے چھائے اندھیرے دور کرنے کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مخلصانہ کاوشیں رنگ لا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے سی پیک کے علاوہ اپنے وسائل سے توانائی کے منصوبے لگائے ہیں ۔بھکی ، حویلی بہادر شاہ اور بلو کی کے گیس پاور پلانٹ سے 3600 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے ۔
ملک کی تاریخ میں جس برق رفتاری اور شفافیت سے یہ منصوبے مکمل کئے گئے ہیں اس کی کوئی مثال نہیں ۔ 2016ء میں اس وقت کے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ان منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ان کی قیادت میں ہی ان منصوبوں پر عملدرآمد کا فیصلہ ہوا اور مجھے ان منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے مینجر بنایا گیا۔ساہیوال کول پاور پلانٹ اور پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ سے 2700 میگا واٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے ۔ نیلم جہلم کا منصوبہ 20 سال سے رینگ رہا تھا ۔ موجودہ حکومت کی کاوشوں سے
اس منصوبے کے پہلے مرحلے مکمل ہو چکے ہیں ۔ تربیلا فور کا بھی پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اسی طرح بہاولپور میں 400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے لگ چکے ہیں اور بجلی پیدا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی منصوبے انتہائی شفاف طریقے سے برق رفتاری سے مکمل کئے گئے ہیں ۔ مشرف اور زرداری کے دور میں گیس کی بنیاد پر لگنے والے اسی کپیسٹی کے منصوبے ہم نے آدھی قیمت پر لگائے ہیں ۔ آٹھ سال قبل 8 لاکھ 36 ہزار ڈالر فی میگا واٹ کے حساب سے گدو پاور پلانٹ لگایا گیا
جبکہ بھکی پاور پلانٹ چار لاکھ 66 ہزار فی میگا واٹ کے حساب سے لگایا گیا ہے اور ان توانائی منصوبوں میں اربوں روپے کے بچت کر کے قومی خزانے کو فائدہ پہنچایا گیا ہے ۔ ان منصوبوں سے صارفین کو بے حد فائدہ ہو رہا ہے اور گیس کی بنیاد پر لگنے والے ان منصوبوں سے صارفین کو سستی بجلی مل رہی ہے ۔ دوسری جانب زرداری صاحب ہیں جن کی حکومت نے ملک کو اندھیروں میں ڈبویا ، بجلی کے منصوبوں کے نام پر کرپشن کی اور آج واسکٹ پہن کر کرپشن کے خلاف بھاشن دے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مشرف اور زرداری کے دور میں گیس کی بنیاد پر لگنے والے منصوبے نہ صرف دگنی قیمت پر لگے بلکہ ان کی کارکردگی بھی کم تھی۔ ان کے دور میں لگنے والے بجلی کے کارخانوں کی ٹربائن کی کارکردگی 50، 52، اور 54 فیصد تک تھی جبکہ بھکی پاورپلانٹ کی کارکردگی 61.50 فیصد ہے ، حویلی بہادر شاہ اور بلوکی کے پاورپلانٹوں کی کارکردگی 62.50 فیصد ہے ۔ ان منصوبوں میں دنیا کی جدید ترین مشینیں لگائی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حویلی بہادر شاہ میں پنجاب حکومت ساڑھے 12
سومیگا واٹ کا ایک اور گیس پاور پلانٹ لگا رہی ہے اور اس منصوبے پر بھی دن رات کام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی تو ملک ہر طرف اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا۔ محمد نواز شریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے کاوشوں کا آغاز کیا گیا تو دھرنے والے آگئے۔ پہلا سال دھرنوں کی نذر ہو گیا ۔ دھرنوں سے جہاں قومی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا وہاں بجلی سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر ہوئی۔ اس سے بڑا جرم اور کوئی ہو نہیں سکتا
اور قوم دھرنے والوں کے اس جرم کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ دھرنوں کے باعث چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا اور منصوبوں میں تاخیر ہوئی۔ اگر دھرنے والے ہوش کے ناخن لیتے تو یہ منصوبے بہت پہلے مکمل ہو چکے ہوتے۔ کے پی کے میں جہاں دریا ہیں ، آبشاریں ہیں اور ہزاروں میگا واٹ پن بجلی پیدا کرنے کے مواقع موجود ہیں ۔ وہاں خان صاحب نے بجلی پیدا کرنے پر کوئی توجہ نہ دی۔ انہوں نے ایک صحافی کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ میں پانچ سالوں میں نہ صرف کے پی کے میں
بجلی کی ریل پیل کردوں گا بلکہ پورے پاکستان کیلئے بجلی پیدا کروں گا۔ پانچ سالوں میں نیازی صاحب نے صرف 80 میگاواٹ کا ایک منصوبہ لگایا ہے ۔ کے پی کے میں 74 میگا واٹ کا منصوبہ پچھلی حکومت نے لگایا تھا جو 2016 ء میں خراب ہوا اور آج تک بند ہے ۔ اس حساب سے تو کے پی کے حکومت نے مائنس 6 میگا واٹ بجلی پیدا کی ہے ۔ جھوٹ بولنے اور جھوٹے دعوے کرنے والا قوم کی قیادت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا ۔ اگر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی بحران کے خاتمے کا بوجھ نہ اٹھاتی
تو شائد آج بھی پاکستان اندھیرو ں میں ڈوبا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق چاروں اکائیوں کی علامت ہے اور توانائی کے منصوبے لگانا اس کی ذمہ داری ہے ۔ تاہم پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے بجلی کے منصوبے لگائے ہیں جو ہماری ذمہ داری بھی نہ تھی ۔ پنجاب حکومت کے لگائے گئے بجلی کے منصوبوں سے پورے ملک کو بجلی مل رہی ہے ۔ ہماری سوچ قومی یکجہتی کا فروغ ہے اور اس مقصد کے تحت ہم ترقیاتی منصوبے لگا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ زرداری کی سندھ حکومت نے نوریا آباد میں
ایک پلانٹ لگایا جو شائد آج تک پوری بجلی پیدا نہیں کر سکا ۔ اس منصوبے سے پانچ سے دس میگا واٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے ریکارڈ مدت میں مکمل کر کے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں اس کی ملک کی تاریخ میں مثال نہیں ۔ وزراء، منصوبے پرکام کرنے والی کمپنیوں ، ٹھیکیداروں، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، سیکرٹری توانائی اور پوری ٹیم کی شب وروز کی محنت کی بدولت یہ کارہائے
نمایاں سرانجام دیئے گئے ہیں اور ان کی محنت کی بدولت بجلی کے منصوبے مکمل ہوئے ہیں ۔ خدمت اور شفافیت کی اس سے بہتر مثال کوئی اور نہیں ملتی۔ میں محمد نواز شریف اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو توانائی منصوبوں کی تکمیل پر مبارکباد دیتا ہوں جن کی معاونت سے یہ منصوبے مکمل ہوئے ہیں ۔ میں وفاقی وزیر اویس لغاری ، وفاقی اداروں اور حکومت پنجاب کو بھی مبارکباد دیتا ہوں اور ان کے تعاون کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میری پاکستان کے تمام سیاستدانوں ،
عدالت عظمی، عدالت عالیہ ، نیب اور قوم سے استدعا ہے کہ جہاں کرپشن ہوئی ہے اسے ضرورپکڑیں لیکن جہاں اچھا کام ہوا ہے اس کی تعریف بھی کی جائے۔ کیونکہ اگر اچھے کام کی حوصلہ افزائی نہ کی گئی تو پھر کوئی کام نہیں کرے گا۔ انصاف کا تقاضا بھی یہی ہے کہ اچھے اور برے میں تمیز کی جائے ۔ یہی پاکستان کو آگے لیجانے کا راستہ ہے ۔ اور اسی طریقے پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو قائد و اقبال کا پاکستان بنایا جا سکتا ہے ۔ میں منصوبوں پر دن رات کام کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہی عوام کی حقیقی خدمت کی ہے اور عوامی خدمت کا یہ سفر آئندہ بھی جاری رہے گا۔