تلہ گنگ (نیوز ڈیسک) ہمارے ہاں جب کوئی شخص فوت ہو جاتا ہے تو جنازے سے قبل اس کے لواحقین لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ فوت ہونے والے شخص نے کسی کا کوئی قرض تو نہیں دینا تو عموماً اس موقع پر لوگ بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس شخص کو معاف کر دیتے ہیں یا پھر ان کے لواحقین سے وہ پیسے بعد میں وصول کر لیتے ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں اخلاقی قدریں ناپید ہوتی جا رہی ہیں،
پنجاب کے ایک اہم شہر تلہ گنگ میں ایک انتہائی شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے جس میں اخلاقی قدروں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی گئی ہیں، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ساٹھ سالہ شخص فوت ہو گیا وہ مقروض تھا لیکن قرض خواہ نے اس کی میت کو بھی نہ بخشا، اس شخص کی موت کے بعد بھی وہ اپنا قرض واپس لینے کے لیے پہنچ گیا اور فوت شدہ شخص کو قرض نہ دینے پر اس کی میت کو لاٹھیوں سے مار کر بدلہ لیا۔ قرض خواہ نے اپنے ساتھیوں سمیت میت کو نماز جنازہ کے لیے لے جانے سے روکنے کی کوشش کی اور میت پر لاٹھیاں برسا دیں۔ اس مقروض شخص کے بیٹے نے ان ملزمان کے خلاف تھانہ میں رپورٹ درج کروا دی ہے۔ اس شرمناک واقعہ پر اہل علاقہ نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے، رپورٹ درج ہوجانے کے بعد پولیس ملزمان کی تلاش کر رہی ہے مگر انہیں تاحال کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ ہمارے ہاں جب کوئی شخص فوت ہو جاتا ہے تو جنازے سے قبل اس کے لواحقین لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ فوت ہونے والے شخص نے کسی کا کوئی قرض تو نہیں دینا تو عموماً اس موقع پر لوگ بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس شخص کو معاف کر دیتے ہیں یا پھر ان کے لواحقین سے وہ پیسے بعد میں وصول کر لیتے ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں اخلاقی قدریں ناپید ہوتی جا رہی ہیں، پنجاب کے ایک اہم شہر تلہ گنگ میں ایک انتہائی شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے جس میں اخلاقی قدروں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی گئی ہیں