جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بیٹے کیپٹن حسنین شہید کی میت گھر پہنچنے پر بوڑھے باپ نے جنازہ روک کر ایسا کام کر دیا کہ پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا

datetime 18  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز کرنل سہیل عابد شہید کو راولپنڈی میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ کرنل سہیل عابد شہید ملٹری انٹیلی جنس میں خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ بلوچستان کے علاقے کلی میں دہشتگردوں کے خلاف ایک آپریشن میں آپ نے جام شہادت نوش کیا۔ اس آپریشن میں کالعدم لشکر جھنگوی بلوچستان کا سربراہ سلمان بادینی اپنے دو خودکش بمباروں سمیت واصل جہنم ہو چکا ہے۔

فائرنگ کے تبادلے میں کرنل سہیل عابد سمیت پاک فوج کے 4 جوان زخمی ہوئے ، کرنل سہیل عابدبعدازاں شہادت کا جام پی کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے جبکہ دو زخمی جوانوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ کرنل سہیل عابد شہید کا تعلق وہاڑی سے تھا۔ آپ کے جسد خاکی کو کوئٹہ سے پہلے وہاڑی لایا گیا جہاں آپ کے والد عابد عباسی شہید اور خاندان کے افراد کے علاوہ کثیر تعداد میں اہل علاقہ نے فخر کے ساتھ قبول کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرنل سہیل عابد کے والد عابد عباسی کا کہنا تھا کہ بیٹے نے سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد کرنل سہیل عابد کے جسد خاکی کو راولپنڈی میں آسودہ خاک کرنے کیلئے لے جایا گیا جہاں ایک بار پھر آپ کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت اعلیٰ عسکری قیادت شریک ہوئی ۔ اس موقع پر کرنل سہیل عابد شہید کے اکلوتے بیٹے کے ہمراہ چیف آف آرمی سٹاف نے شہید کا دیدار کیا ۔ آرمی چیف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جب بھی کسی شہادت کی اطلاع موصول ہوتی ہے تو مجھے ایسے لگتا ہے کہ میرے جسم کا کوئی حصہ مجھ سے الگ ہو گیا، وہ رات گزارنا میرے لئے مشکل ہو جاتا ہے۔ آرمی چیف نے اس موقع پر ایک بار پھر دہشتگردی کے خلاف اپنا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ دفاع وطن کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ کرنل سہیل عابد شہید پاک فوج کے

ان جوانوں اور افسران کی صف میں کھڑے ہو گئے ہیں جنہوں نے مادر وطن کے دفاع اور اسے دہشتگردوں کے ناپاک وجود سے پاک کرنے کیلئے جان عزیز کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ وہاڑی میں کرنل سہیل عابد شہید کا جسد خاکی پہنچنے پر کئی جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے ۔ کرنل سہیل عابد شہید وطن سے کیا گیا وعدہ نبھا چکے۔ اس سے قبل بھی پاک فوج کے کئی افسران دھرتی ماں پر قربان ہو چکے ہیں

جن میں کیپٹن حسنین شہید قابل ذکر ہیں۔ آپ کا جسد خاکی آبائی علاقے پہنچا تو آپ کے والد نے پاک فوج کے جوانوں کے کندھوں پر موجود بیٹے کیپٹن حسنین شہید کے تابوت کو رکوا لیا اور باقاعدہ طور پر فوجی سلیوٹ پیش کیا اس کے بعد آپ بے اختیار بیٹے کے تابوت کو چومتے رہے۔ آپ کے حوصلے اور ہمت کو دیکھتے ہوئے بلاشبہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ جس قوم کے والدین وطن کیلئے اولاد جیسی قیمتی اور عزیز چیز قربان کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں اس قوم کو کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔

 

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…