ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ممبئی حملوں پر اچانک سرل المیڈا کو ملتان ائیرپورٹ بلا کر نواز شریف نے متنازعہ انٹرویو کیوں دیا؟وجہ سامنے آگئی، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 14  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازعہ انٹرویو کے بعد بھونچال کی سی کیفیت ہے اور قومی سلامتی کمیٹی کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس نے قائد ن لیگ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے گمراہ کن قرار دیا ہے۔ نواز شریف کا انٹرویو منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات بھی سامنے آئے ہیں کہ ن لیگ کو درپیش سیاسی

مشکلات کے اس دور میں نواز شریف کی جانب سے ایسا انٹرویو اور بیان سامنے آنے کے کیا نتائج سامنے آئیں گے۔ وائس آف امریکہ کے ایک پروگرام میں پاک بھارت تجزیہ کاروں نے اس حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ میاں نواز شریف عالمی اسٹیبلشمنٹ کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنا چاہتے تھے اور یہ تاثر دینا چاہ رہے ہیں کہ ان کے خلاف سزاؤں کے فیصلے کسی بدعنوانی کے سبب نہیں بلکہ عالمی بیانیے کے ساتھ کھڑے ہونے کے سبب ہیں۔سابق وزیر اعظم نواز شریف پر ان کے اس بیان پر کہ عسکریت پسند تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر سرگرم ہیں، کیا ہم انہیں سرحد پار کر کے ممبئ میں 150 لوگوں کو مارنے کی اجازت دیں۔ اس مقدمے کو منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچا سکے ۔ تجزیہ کار اور انگریزی اخبار دی نیوز میں کالم نگار بابر ایاز کا کہنا تھا کہ اس اعتبار سے تو خوش آئند بات ہے کہ سابق وزیراعظم کی سطح پر اس بات کا ادراک ہے کہ غیرریاستی عناصر کو استعمال کرنے کی روش ترک ہونی چاہیے۔ لیکن موجودہ حالات میں جب پارٹی سے پہلے ہی الیکٹیبلز اڑان بھر رہے ہیں ان کو مزید دھچکہ پہنچ سکتا ہے۔ تاہم اس بات کا بھی امکان ہے کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ ان کی مدد کو آئے۔بھارت سے تجزیہ کار پشپندر کمار نے کہا کہ ان کے ملک میں سابق پاکستانی وزیراعظم کے بیان کو مختلف حوالے سے دیکھا جا رہا ہے۔

کانگریس سے وابستہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بیان امریکہ میں لکھا گیا ہے اور اس کا مقصد بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو آئندہ انتخابات میں فائدہ پہنچانا ہے کیونکہ امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نریندر مودی کے ساتھ متعدد معاہدے کر رہی ہے اور ان سے خوش ہے۔ دوسری جانب بھارت یہ دنیا کو باور کرا رہا ہے کہ پاکستان کی حکومت عسکریت پسند گروپوں کی مدد میں ملوث ہے۔سابق فوجی افسر برگیڈیر ٹیپو سلطان

نے کہا ، ’’نواز شریف عدالت میں خود کو بے گناہ ثابت نہیں کر سکے ہیں اور اس سے پہلے کہ عدالت سے سزا سنائی جائی وہ ایسا بیانیہ پیش کر رہے ہیں کہ دنیا سمجھے کہ انہیں کسی بدعنوانی نہیں بلکہ اپنے بیانیے کی وجہ سے سزا ملی ہے۔‘‘ان کے مطابق ایسے وقت میں جب امریکہ میں صدر ٹرمپ کی قیادت والی انتظامیہ موجود ہے، نواز شریف کا یہ بیان ملک کی سکیورٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

بابر ایاز کہتے ہیں کہ پاکستان میں طاقت کے حصول کے لیے رسہ کشی جاری ہے اور نواز شریف کا بیان امریکہ کو خوش کر سکتا ہے۔واضح رہے کہ نواز شریف نے اپنے متنازعہ انٹرویو میں کہا تھا کہ عسکریت پسند تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر سرگرم ہیں، کیا ہم انہیں سرحد پار کر کے ممبئ میں 150 لوگوں کو مارنے کی اجازت دیں۔ اس مقدمے کو منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچا سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…