جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

تمباکو کے استعمال سے پاکستان میں منہ، سر اور گردن کے کینسرکے مرض میں اضافہ ہورہا ہے ،ماہرین

datetime 11  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)ایسی مصنوعات جن میں بے دھواں تمباکو قسم استعمال کی جاتی ہے، پاکستان میں منہ، سر اور گردن کے کینسر کی اہم وجہ ہیں تاہم ان کے استعمال کے لئے کوئی ضوابط موجود نہیں ہیں اور یہ ٹیکس سے مستثنیٰ بھی ہیں ۔آغا خان یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے ایک جامع تحقیق کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد بے دھواں تمباکو کے استعمال سے ہونے والے خطرات کی جانچ اور ان کے حل کی تلاش ہے۔

آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید خان خطے میں بے دھواں تمباکو کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقایسٹرامیں پاکستان کے نمائندہ ہیں۔ پراجیکٹ ایسٹرا(ایڈریسنگ اسموک لیس ٹوبیکو اینڈ بلڈنگ ریسرچ کپیسٹی ان ساوتھ ایشیا)سے مراد ہے بے دھواں تمباکو کے مسئلے سے نمٹنا اور جنوبی ایشیا میں تحقیق کاروں کی صلاحیت سازی۔ ڈاکٹر جاوید نے اس حوالے کہ کہ،چھالیہ کے چار پیکٹ ایک روپے میں عام طور پر دستیاب ہیں اور بیشتر افراد کا خیال ہوتا ہے کہ یہ بے ضرر اشیا ہیں۔انھوں نے مزید کہا،عام طور پر سگریٹ کے خلاف مہم ترک تمباکو نوشی کی تمام تر توجہ کا مرکز ہوتی ہے جبکہ اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں 300 ملین سے زائد افراد کسی نہ کسی قسم کا بے دھواں تمباکو استعمال کرتے ہیں اور ان میں سے 85 فیصد افراد جنوبی ایشیائی ممالک مثلا پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش میں ہیں۔ڈاکٹر جاوید خان کے مطابق بے دھواں تمباکو کا استعمال منہ کے کینسر کی ایک بنیادی وجہ ہے جو پاکستان میں پائی جانے والی کینسر اقسام میں دوسرے نمبر پر ہے۔اپراجیکٹ ایسٹرا کے لیے برطانیہ کے نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ ریسرچ نے مالی معاونت فراہم کی ہے۔ تحقیق کے سربراہ برطانیہ کی یونیورسٹی آف یارک کے ڈاکٹر کامران صدیقی ہیں۔ اس تحقیق کے لیے پاکستان کی آغا خان یونیورسٹی اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے علاوہ ہندوستان کے مولانا آزاد میڈیکل کالج اور بنگلہ دیش کی یونیورسٹی آف ڈھا کہ نے اشتراک کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…