اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میرٹ کے برعکس وی سی تعیناتی ازخود نوٹس کیس کی سماعت ، لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کا چیف جسٹس کے حکم کے مطابق مستعفی ہونے سے انکار، چیف جسٹس نے عظمیٰ قریشی کو معطل کرتے ہوئے تعیناتی کی انکوائری کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان
جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے میرٹ کے برعکس وی سی تعیناتی ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی اس موقع پر عدالت میں پیش ہوئیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی میں میرٹ کے برعکس وی سی کی تعیناتی کامعاملہ سینئرزکوکیسے نظراندازکیاگیا؟۔ہمیں علم ہے کہ احسن اقبال کاتعیناتی میں کیاکردار ہے۔وی سی لاہور کالج یونیورسٹی عظمیٰ قریشی نے کہا کہ احسن اقبال میرے والد کے شاگردہیں،حلفاً کہتی ہوں احسن اقبال کاتعیناتی میں کردارنہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ نظام تعلیم کابیڑاغرق کردیا،یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی؟۔وزیر ہائیرایجوکیشن نے کہا کہ عظمیٰ قریشی کی تعیناتی میرے دورمیں نہیں ہوئی،ایڈووکیٹ جنرل نے بتایاکہ رزاق داو¿د، عمرسیف،ظفراقبال قریشی پرمشتمل سرچ کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔وی سی لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی عظمیٰ قریشی نے مستعفی ہونے سے انکارکردیا،اس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میرٹ کےخلاف وزراکے کہنے پر تعیناتیاں برادشت نہیں،چیف جسٹس نے وی سی لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کومعطل کردیا۔چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ سرچ کمیٹی شفاف طریقے سے وائس چانسلر کی تعیناتی کرے اورعظمیٰ قریشی کی تعیناتی کی انکوائری کاحکم دے دیا۔