اسلام آباد(این این آئی) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن کی لعنت کاخاتمہ میری اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹراسلام آباد میں اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ بدعنوان عناصر سے 296ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی،
نیب کے قیام سے اب تک367742شکایات آئیں، 365374 شکایات قانون کے مطابق نمٹائی گئیں۔چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ انکوائریوں اورجانچ پڑتال کوقانون کے مطابق وقت پرمکمل کریں اور بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیب کے احتساب عدالتوں میں1200ریفرنسز زیرسماعت ہیں، جس پر جاویداقبال کا کہنا تھا کہ ریفرنسزکی جلد سماعت کیلئے عدالتوں میں درخواستیں دی جائیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کی لعنت کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائیں گے، نیب بلاتفریق احتساب پرعمل پیرا ہے۔دریں اثناء قومی احتساب بیورو نے میڈیا میں مورخہ 10اپریل 2018کو شائع خبر بعنوان’’جاوید اقبال کے دور میں اور اس سے قبل 21 میگا کرپشن کیسز بند ٗ ٗکی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاویداقبال نے 11 اکتوبر 2017 کو اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے صرف ایک میگا کرپشن کے مقدمے کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے میرٹ پر بند کیا جبکہ99 فیصد میگا کرپشن کے مقدمات ان کے منصب سنبھالنے سے پہلے بند کئے گئے تھے۔ جہاں تک نواز شریف کا ایف آئی اے میں تقرریوں کا کیس کا تعلق ہے
وہ کیس 1999 سے نیب میں تقریبا 18 سال سے زیر التوا تھا جس میں الزام تھا کہ سابق وزیر اعظم نے ایف آئی اے میں غیر قانونی تقرریاں کیں جو کہ بعد ازاں حکومت نے تقرریاں کالعدم قرار دے دیں۔ کیس کی انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ ایف آئی اے میں تعینات کئے گئے تمام افراد کو نہ صرف نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا بلکہ مقدمہ 18سال پرانا ہونے اور ناکافی شواہد کی وجہ سے متعلقہ کیس کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں میرٹ پر بند کردیا گیا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ موجودہ چیئر مین نیب کسی انتقامی کاروائی پر یقین نہیں رکھتے بلکہ میرٹ ، شواہد اور قانون کے مطابق ہمیشہ فیصلے کرتے ہیں۔ موجود چیئر مین نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں اور ہر شکایت کی جانچ پڑتال ، انکوائری اور انوسٹی گیشن میں قانون کے مطابق انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جا رہے ہیں۔