اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کی خود نوشت”سچ تو ہے ” منظر عام پر آگئی ۔ کتاب کی تقریب رونمائی کل 10اپریل کو ہوگی ۔کتاب میں چوہدری شجاعت نے کئی واقعات قلمبند کئے ہیں ۔چوہدری شجاعت حسین نے شریف خاندان سے حسن سلوک کے حوالے سے لکھا کہ نواز شریف جب سعودی عرب چلے گئے تو حمزہ ہمارے مسلسل رابطے میں تھے ، حمزہ فون پر جب بھی کوئی مسلہ بیان کرتے
یا شکایت کرتے تو ہم ان کا مسلہ حل کرنےکی کوشش کرتے ، شریف خاندان کے ملازموں اور گارڈز کو تنخواہیں بھی باقاعدگی سے ادا کی جاتی رہیں ، ایک دن حمزہ نے شکایت کی کہ فیملی کے ساتھ جب بھی باہر کھا نا کھانے جاتا ہوں تو ایجنسیوں کے لوگ ساتھ والے ٹیبل پر بیٹھ جاتے ہیں اور پرائیویسی متاثر ہوتی ہے ، یہ مسئلہ چوہدری پرویز الہی نے حل کر ا دیا۔جنرل پرویز مشرف کے ٹیک اوور کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اگر میاں نواز شریف آرمی چیف پرویزمشرف کے جہاز کا رخ تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرتے تو ان کی حکومت بچ سکتی تھی اور میری اطلاع کے مطابق فوج کا نوازحکومت کو برطرف کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا ، جنرل مشرف کو گرفتار کرنے کے منصوبے کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ٹیک اوور کے بعد ایک ڈنر میں جنرل مشرف نے خود سنایاتھا ، ایک آدمی جو باہر سے آیا تھا ڈنر میں ٹیک اوور کی کہانی سننا چاہ رہا تھا ، مقبول شیخ ، غوث علی شاہ کے مشیر تھے اور 12اکتوبر کی شام لمحے لمحے کی رپورٹ دے رہے تھے ، نواز شریف کی ہدایت پر غوث علی شاہ ، آئی جی سندھ رانا مقبول کے ہمراہ جنرل مشرف کو گرفتار کرنے کے لیے کراچی ائر پورٹ پر پہنچے تو وہاں منظر کچھ اور تھا ، دونوں نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ اگر مشرف کو گرفتار نہ کرسکے اور آرمی والوں نے پوچھا کہ وہ یہاں کیا لینے آئے ہیں تو ان کا جواب تھا کہ ون ان کے استقبال کے لیے آئے ہیں۔