لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مختلف تنازعات میں گھری دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنی سائٹ پر دوستوں کی تلاش کا آسان فیچر ختم کر دیا ہے۔ فیس بک کی جانب سے کیمبرج اینالیٹکا اسکینڈل کے بعد سے صارفین کا اعتماد جیتنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اور اب سوشل نیٹ ورک کے سی ٹی او مائیک شروفر نے تسلیم کیا ہے کہ اس اسکینڈل کے نتیجے میں 8 کروڑ 70 لاکھ صارفین کا ڈیٹا متاثر ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ ایسا دوبارہ نہ ہوسکے اور اس مقصد کے لیے کی جانے والی سیکیورٹی ایڈجسٹمنٹ کے طور پر فیس بک نے ایک اہم فیچر کو ڈس ایبل کردیا ہے۔ اس فیچر کے ذریعے فیس بک پر کسی صارف کو اس کے فون نمبر یا ای میل کے ذریعے ڈھونڈا جاسکتا تھا اور اکثر افراد کے لیے اپنے دوستوں کو اس کی مدد سے تلاش کرنا آسان ہوتا تھا، کیونکہ ایک ہی نام کے متعدد اکاﺅنٹس میں سے دوست کو نام سے ڈھونڈنا آسان نہیں۔ تاہم فیس بک نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ مشتبہ عناصر اس فیچر کا غلط استعمال کرکے فون نمبر یا ای میل سرچ باکس پر لکھ کر سامنے آنے والی پروفائل کی عوامی معلومات کا غلط استعمال کرتے۔ اور اس تبدیلی کے کافی زیادہ اثرات مرتب ہونے والے ہیں کیونکہ کمپنی کے خیال میں یہ ان کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔دوسری جانب فیس بک نے صارف کے ڈیٹا کے انتظام کے حوالے سے تبدیلیوں کا اعلان بھی کیا ہے۔ ایک بلاگ پوسٹ میں اس کی مکمل تفصیلات پڑھی جاسکتی ہیں تاہم اہم تبدیلی فیس بک کی جانب سے کال اور ٹیکسٹ ہسٹری میں کی جانے والی تبدیلیاں ہیں۔ اینڈرائیڈ پر میسنجر یا فیس بک لائٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے کال اور ٹیکسٹ ہسٹری کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ اس فیچر پر نظرثانی کررہی ہے اور تصدیق کرتی ہے کہ پیغامات میں کوئی مواد اکھٹا نہیں کیا جارہا۔ مزید براں ایک سال سے پرانی لاگز کو ڈیلیٹ کردیا جائے گا اور فیچر کو فعال رکھنے کے لیے معمولی ڈیٹا ہی اکھٹا کیا جائے گا۔