جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

ایران دشمن ملک، اسرائیل اور سعودی عرب کی ترجیحات اور مفادات مشترکہ، تخت پر براجمان ہونے کے بعدکیا کرونگا، سعودی ولی عہد اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے

datetime 3  اپریل‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں تاہم اسرائیل کو بھی اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے، سعودی عرب اور اسرائیل کے مفادات اور ترجیحات مشترکہ، دونوں کے درمیان سفارتی تعلقات فی الحال استوار نہیں ہوئے، سعودی ولی عہد کے بیان میں سعودی پالیسی میں جوہری تبدیلی کا عندیہ، امریکی اخبار سے گفتگو میں فلسطین کیلئے آواز اٹھاتے ہوئے

اسرائیل کو بھی حلیف قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے ایک امریکی اخبار دی اٹلانٹک سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایک پُر امن ریاست میں رہیں اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو اپنی اپنی زمین کا حق حاصل ہے اور دونوں ایک پُر امن ریاست میں رہنے کا حق رکھتے ہیں، سعودی عرب خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام چاہتا ہے تاہم اسرائیل کو بھی اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے۔سعودی ولی عہد نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی تو تردید کی تاہم اسرائیل کو حلیف قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان فی الحال کوئی سفارتی تعلقات استوار نہیں ہیں لیکن گزشتہ چند برسوں سے ہمارے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے، ہماری ترجیح مفادات مشترکہ ہیں جیسا کہ دونوں ممالک کی نظر میں ایران دشمن اور امریکہ اہم اتحادی ملک ہے جب کہ دونوں ممالک کو مسلح اسلامی شدت پسندی سے بھی خطرہ لاحق ہے تاہم ہمیں نارمل تعلقات اور سب کے لیے استحکام کے لیے ایک امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا۔ تخت پر براجمان ہونے کے بعد مکہ اور مدینہ منورہ کی حفاظت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں تبدیلیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں انقلابی اقدامات کے

ذریعے قدامت پسندی کے بجائے جدیدیت کو فوقیت دی ہے جس کے تحت کئی اہم پروجیکٹس پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے سعودی عرب کی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہونگے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…