لندن (این این آئی)برطانیہ کی ریاست انگلینڈ کی تاریخ میں پہلی بار باحجاب لڑکی نے مقابلہ حسن میں شمولیت اختیار کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔انگلینڈ کے شہر برمنگھم کی نفسیات کی طالبہ 20 سالہ ماریہ محمود نے حجاب کے ساتھ مقابلہ حسن میں شمولیت کرکے سب کو حیران کردیا۔کار ڈرائیور مسلمان باپ کی بیٹی ماریہ محمود مس انگلینڈ منتخب ہونے کے بعد مس ورلڈ کے مقابلے میں بھی حصہ لینے کی خواہش رکھتی ہیں۔
سماجی کاموں میں دلچسپی رکھنے والی ماریہ محمود کے مطابق وہ حجاب کے ساتھ مقابلہ حسن میں شامل ہوکر مسلمانوں کے بارے میں لوگوں کے خیالات کو بدلنا چاہتی ہیں۔ماریہ محمود مس ان کے مقابلے میں شامل ہونے سے قبل ’مس برمنگھم‘ منتخب ہوچکی ہیں جبکہ وہ ریاستی مقابلے کے سیمی فائنل میں بھی پہنچ چکی ہے۔برطانوی اخبار دی مرر سے بات کرتے ہوئے سائیکولاجی کی طالبہ 20 سالہ ماریہ محمود کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو زیادہ تر دہشت گردی جیسی منفی چیزوں سے جوڑا جاتا ہے، اس لیے انہوں نے اس تاثر کو تبدیل کرنے کیلئے اس مقابلے میں حصہ لیا۔ماریہ محمود کے مطابق ایک مسلمان لڑکی ہونے کے ناتے مقابلے کا حصہ ہونا بہت ہی اچھا تجربہ ہے اور انہیں باحجاب ہونے کے باوجود کوئی آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتا۔انہوں نے بتایا کہ جب وہ حجاب کے ساتھ اس مقابلے میں شامل ہوئیں تو مقابلہ منعقد کرنے والے آرگنائیزرانہیں دیکھ کر خوش ہوئے، جس سے انہیں اعتماد ملا اور انہوں نے قریبا 30 لڑکیوں کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔ماریہ محمود کے مطابق ان کے تین بھائی ہیں، جو بھرپور طریقے سے ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں ٗانہوں نے دیگرعام مسلمان خاندانوں کی جانب سے حوصلہ افزائی پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔