واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بُک کے بانی مارک زکر برگ امریکی کا نگریس میں پیش ہونے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔ متواتر روابط کے بعد 33 سالہ زکربرگ نے فیصلہ کیا کہ و ہ کانگریس میں گواہی دیں گے۔ مارک زکر برگ پر سوشل نیٹ ورکنگ کی رازداری کے حوالے سے الزامات ہیں جبکہ عوامی سطح پر بالخصوص قانون دانوں اور میڈیا کی طرف سے بھی شدید دباؤ تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم شدید علالت کے باعث اسپتال میں داخل امریکی ٹی وی کے مطابق زکر برگ اپنے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھی آمادہ کریں گے کیونکہ اس سے پہلے وہ انکار کر تے رہے ہیں۔ مارک زکر برگ کی پیشی سے گوگل اور ٹویٹر کے سی ای او پر بھی کانگریس میں پیش ہونے کے لیے دباؤ بڑھے گا۔ امریکی سینیٹ نے 10 اپریل کو ڈیٹا رازداری کے حوالے سے سرکاری طور پر تینوں کمپنیز کے سی ای او کو بلایا ہے۔ زکر برگ کی پیشی کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے تاہم وہ آج برطانوی پارلیمانی کمیٹی میں پیش نہیں ہوئے تھے۔ شمالی کوریا کے سربراہ دیگر حکام کے ساتھ خفیہ دورے پر چین پہنچ گئے یاد رہے گزشتہ دنوں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ صدر ٹرمپ کی اینالسس فرم کیمبرج اینالیٹکا نے پانچ کروڑ سے زائد صارفین کی ذاتی معلومات ایک ایسے سافٹ ویئر بنانے میں استعمال کیں جس کے ذریعے سے صدارتی انتخابات میں ووٹرز کا رجحان بتانے اور انتخابی نتائج سے متعلق پیش گوئیاں کی جاتی تھیں۔ اینالسس فرم کی ڈیٹا چوری کو فیس بک کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیٹا چوری کہا جا رہا ہے۔