اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کے وہ واحد وزیراعظم جو اپنا ٹفن بھی گھر سے لاتے تھے۔۔جانتے ہیں وہ عظیم وزیراعظم کون تھے؟ ایسی بات اس سے پہلے آپ نہیں جانتے ہونگے

datetime 23  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے معروف کالم نگار اور اینکر پرسن جاوید چوہدری اپنے تازہ کالم میں لکھتے ہیں کہ میں سپریم کورٹ سے واپس آ رہا تھا تو مجھے1997-98ء کے تین واقعات یاد آ گئے‘ یہ تینوں واقعات چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے متعلق ہیں۔میاں نواز شریف 1997ء میں دو تہائی مینڈیٹ کے ساتھ دوسری مرتبہ پاکستان کے وزیراعظم بنے‘

خالد انور کو وزارت قانون کا قلم دان سونپ دیا گیا‘ خالد انور ایک ایماندار‘ قانون کے ماہر‘ منکسرالمزاج اور انتہائی پڑھے لکھے شخص ہیں‘ یہ ملک کے چوتھے وزیراعظم چودھری محمد علی کےصاحبزادے بھی ہیں‘ چودھری محمد علی ملک کے واحد وزیراعظم تھے جو وزارت عظمیٰ کے دور میں اپنا ٹفن گھر سے لاتے تھے‘ کھانا بھی ان کی بیگم پکاتی تھیں‘وزیراعظم کے گھر میں کوئی ملازم بھی نہیں تھا‘ خالد انور کی پرورش اس گھرانے میں ہوئی تھی‘ یہ میاں نواز شریف کے وکیل تھے‘ یہ وکلاء کے اس پینل میں شامل تھے جس نے 26مئی1993ء کو میاں نواز شریف کی حکومت بحال کرائی تھی‘ میاں صاحب نے اقتدار میں آ کر انہیں وزیر قانون بنا دیا‘ آج کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اس دور میں وکیل تھے‘ یہ لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری جنرل رہ چکے تھے‘ خالد انور اور ان کی بیگم ان کا بہت احترام کرتے تھے‘ وفاق میں لاء سیکرٹری کا عہدہ خالی تھا‘ خالد انور کی بیگم نے میاں ثاقب نثار سے کہا”خالد کو آپ کی ضرورت ہے‘ آپ لاء سیکرٹری کا عہدہ قبول کر لیں“ میاں ثاقب نثار انکار نہ کر سکے اور یوں یہ میاں نواز شریف کے دوسرے دور میں فیڈرل لاء سیکرٹری بن گئے‘ یہ پاکستان کی تاریخ کے پہلے لاء سیکرٹری تھے جو بار کے عہدیداررہے‘اس پوزیشن پر عموماً بار کے عہدیداروں کو نہیں لگایا جاتا‘

حکومت میں لاء سیکرٹری اہم ترین عہدیدار ہوتا ہے‘ حکومت کی 90 فیصد فائلیں لاء سیکرٹری کے پاس آتی ہیں اور اس کی منظوری سے آگے جاتی ہیں‘ یہ بیس قسم کے ٹریبونلز کا باس بھی ہوتا ہے اور یہ عدالتوں کے سینکڑوں چھوٹے بڑے ایشوز بھی دیکھتا ہے چنانچہ حکومت شاید وزیراعظمکے بغیر چل سکتی ہے لیکن لاء سیکرٹری کے بغیر اس کا چلنا ممکن نہیں ہوتا‘ میاں ثاقب نثار کا اس دور میں میاں نواز شریف کے ساتھ اکثر آمنا سامنا رہتا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…