منگل‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2024 

جو یشل کمیشن,تحریک انصاف نے سوالنامے کا جواب جمع کرادیا

datetime 29  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)جو یشل کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف نے سوالنامے کا جواب جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا کہ (ن )لیگ کے سیاسی سیل نے انتخابات میں منظم دھاندلی کا منصوبہ بنایا تفصیلات کے مطابق ممکنہ انتخابی دھاندلی پر بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کے سوالنامے پر تحریک انصاف نے اپنا جواب جمع کرا دیا جوڈیشل کمیشن نے سوال پوچھا تھا کہ کیا عام انتخابات 2013 صاف شفاف ، غیر جانبدار اور ایماندارانہ انداز سے ہوئے ؟ جس پر تحریک انصاف نے جواب میں کہا کہ عام انتخابات 2013 صاف شفاف ، غیر جانبدار اور ایماندارانہ انداز میں نہیں ہوئے ، جوڈیشل کمیشن کا سوال تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ کس نے بنایا؟ جس کے جواب میں کہا گیا کہ انتخابات میں منظم دھاندلی کا منصوبہ مسلم لیگ (ن )کے سیاسی سیل نے بنایا ، مسلم لیگ (ن )کسی بھی قیمت پر الیکشن جیتنا چاہتی تھی۔ منصوبہ سازوں نے منظم دھاندلی کا منصوبہ (ن )لیگ کی قیادت کو پیش کیا جوڈیشل کمیشن نے یہ بھی سوال کیا تھا کہ عام انتخابات 2013 میں منظم دھاندلی کا کیا منصوبہ تھا؟ جس کے جواب میں پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا کہ منظم دھاندلی کے منصوبے میں پنجاب سے قومی اسمبلی کی زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنا شامل تھا جوڈیشل کمیشن نے اس سوال کا بھی جواب طلب کیا تھا کہ منظم دھاندلی کے منصوبے پر عملدرآمد کس نے کیا جس کے جواب میں کہا گیا کہ منصوبے پر اس کے تخلیق کاروں ¾( ن )لیگ کے حمایتیوں ، ہم نشینوں اور رفقائ نے عمل کیا ، دھاندلی کے منصوبے میں آر اوز ، پریذائیڈنگ آفیسرز ، پولنگ عملے اور انتخابی مشینری نے مدد فراہم کی جوڈیشل کمیشن کی جانب سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ کیا منظم دھاندلی صرف قومی اسمبلی کی حد تک تھی یا صوبائی اسمبلیاں بھی شامل تھیں ؟ تحریک انصاف نے جواب میں کہا کہ منظم دھاندلی قومی اور صوبائی بالخصوص پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کی حد تک تھی ، جوڈیشل کمیشن کے سوالنامے میں منظم دھاندلی کے حوالے سے دستاویزات اور شواہد بھی طلب کیے گئے تھے جس کے جواب میں تحریک انصاف نے موقف اختیار کیا کہ دھاندلی کے الزامات سے متعلق 74 قومی و صوبائی اسمبلیوں سے متعلق مواد جمع کرا چکے ہیں الزامات سے متعلق ویڈیو ریکارڈ اور نادرا کی فرانزک رپورٹ بھی جمع ہوچکی ہے۔ جوڈیشل کمیشن نجم سیٹھی اور انتخابات کے وقت کے چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کر کے جرح کرے جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دوسری سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد پر انحصار کرنے کا حق بھی رکھتے ہیں۔ انتخابی ریکارڈ کا آڈٹ فارم 14 سے 17 تک کے معائنہ کے نتائج پر انحصار کا ارادہ رکھتےہیں ، سپیشل تحقیقاتی ٹیم کے نتائج پر بھی انحصار کریں گے ، الزامات سے متعلق قابل ذکر شواہد کی نشاندہی اور ممکنہ حد تک ثبوت فراہم کر چکے ہیں ، تحریک انصاف آرڈیننس کے تینوں سوالوں سے متعلق شواہد تک رسائی نہیں رکھتی ، تحریک انصاف کا اپنے جواب میں کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن میں سیاسی جماعتوں کا کردار معاونت فراہم کرنے کا ہے ، الزامات ثابت کرنے کا بوجھ صرف سیاسی جماعتوں پر نہیں ڈالا جاسکتا۔ کمیشن قانونی طور پر آرڈیننس کے تین سوالوں کی انکوائری اور حتمی رپورٹ دینے کا پابند ہے



کالم



امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان


ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…