بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ایس ایل پلے آف میچز ،ریسٹورنٹس بند ،رینجرز نے ڈیوٹیاں سنبھال لیں ،مخصوص گاڑیوں پر پابند ی عائد،ہاکی سٹیڈیم میں ہسپتال قائم کردیاگیا،حیرت انگیز تفصیلات منظر عام پر

datetime 19  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سپر لیگ کے لاہور میں آج بروز منگل 20اور21مارچ کو کھیلے جانے والے پلے آف میچز کی سکیورٹی سمیت دیگر تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ،حفاظتی نکتہ نظر سے اسٹیڈیم کے اطراف میں قائم تمام ریسٹورنٹس بند کرا دئیے گئے ،سکیورٹی اداروں کی جانب سے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اسٹیڈیم اور اس سے ملحقہ علاقوں کی فضائی نگرانی جاری ہے جبکہ رینجرز کے جوانوں نے قذافی اسٹیڈیم کے اندر اپنی ڈیوٹیاں سنبھال لیں شائقین کیلئے شناختی کارڈ ساتھ لانا لازمی قرار دیا گیا ہے

جبکہ پارکنگ پوائنٹس میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایل پی جی ،گیس سلنڈر والی گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ سیزن تھری کے لاہور میں کھیلے جانے والے پلے آف میچز کی تمام تر تیاریاں کو حتمی شکل دیدی گئی ہے اور کسی بھی غفلت اور کوتاہی سے بچنے کیلئے تمام انتظامات خصوصاًسکیورٹی انتظامات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے ۔ حفاظتی نقط نظر سے قذافی اسٹیڈیم کے بیرونی حصے میں قائم تمام ریسٹورنٹس کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ سوئی نادرن گیس پائپ لائنز نے تمام کمرشل کنکشن منقطع کر دئیے ہیں جو پلے آف میچز کا مرحلہ مکمل ہونے تک منقطع رہیں گے۔ قذافی اسٹیڈیم کی طرف آنے والے راستوں پر پولیس تعینات ہے اور عام افراد اور گاڑیوں کا داخلہ ممنوعہ قرار دیدیا گیا ہے ۔سکیورٹی انتظامات کے پیش نظر ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی کا عمل جاری ہے جس کے تحت قذافی اسٹیڈیم کے اوپر اور ملحقہ علاقوں میں ائیر سرویلنس کی جارہی ہے۔ سٹی ٹریفک پولیس لاہور نے عوامی سہولت کے پیش نظر اورٹریفک کی موثر روانی کیلئے ٹریفک ایڈوائزری پلان جاری کر دیا ہے جس کے مطابق سٹی ٹریفک پولیس حکام کے مطابق کینال روڈ ، مال روڈ ، جیل روڈ ایم ایم عالم ،فردوس مارکیٹ ، حسین چوک ، منی مارکیٹ ،مین بلیوارڈ ، صدیق ٹریڈ سنٹر،فردوس مارکیٹ ، سنٹر پوائنٹ ،کلمہ چوک سے برکت مارکیٹ ،فوارہ نمبر 01صدیق ٹریڈ سنٹر ، پل نہر جیل روڈ تا قرطبہ چوک اورفیروز پورروڈ براستہ وحدت روڈ سے ٹریفک کیلئے کھلا ہوگا ۔

قذافی اسٹیڈیم سے ملحقہ شاہراہوں کا استعمال کرنے والے راہگیر متبادل راستے اختیار کریں۔میچز کے دوران شہریوں اور شائقین کی رہنمائی کے لیے اضافی وارڈنز تعینات کیے جائیں گے۔شائقین کے لیے چار پارکنگ پوائنٹس مختص کیے گئے ہیں۔مال روڈ ، ٹھوکر نیاز بیگ، اچھرہ ، وحدت روڈ والی ٹریفک براستہ پل نہر کیمپس پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز گراؤنڈ میں گاڑیاں پارک کرینگے ، کاہنہ ، کوٹ لکھپت اور فیروز پور روڈ والی ٹریفک براستہ قینچی ، والٹن روڈ ، کیولری ، جناح فلائی اوور ، فردوس مارکیٹ ، حسین چوک سے لبرٹی مارکیٹ میں گاڑیاں پارک کرینگے ،

واپڈا ٹاؤن ، گارڈن ٹاؤن ، جوہر ٹاؤن ، اور ٹاؤن شپ سے آنے والی ٹریفک براستہ فیصل ٹاؤن برکت مارکیٹ ، کلمہ چوک انڈر پاس سے جام شیریں پارک میں گاڑیاں پارک کرینگے اورکینٹ اور گلبرگ کی ٹریفک سن فورٹ ہوٹل کے پیچھے ایل ڈی اے پارکنگ پلازہ میں گاڑیاں پارک کریں گے ۔ پارکنگ پوائنٹس میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایل پی جی اور گیس سلنڈر والی گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہوگااورگاڑی میں موجود تمام افراد کے پاس شناختی کار ڈ اور میچ کے ٹکٹس ہونا لازمی ہے ، قذافی اسٹیڈیم کی طرف غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور رش سے بچنے کیلئے میٹر و بس کا استعمال کریں ۔

شہریوں کی سہولت کیلئے پارکنگ ایریا سے مفت شٹل سروس کا انتظام کیا گیا ہے ۔وہ شہری جن کے پاس سعید انور ، سرفراز نواز ، سعید احمد ، جاوید میانداد ،عمران خان ، انکلوژرز کے ٹکٹس ہیں وہ لبرٹی پارکنگ کو استعمال کرتے ہوئے قذافی گیٹ سے داخل ہونگے اورشہری جن کے پاس راجہ ، عبدالقادر ،ماجد خان ، اے ایچ کاردار ، فضل محمود انکلوژر ز کے ٹکٹس ہیں وہ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز گراؤنڈ پارکنگ کو استعمال کرتے ہوئے فیروز پورروڈ کے گیٹ سے داخل ہونگے ۔قذافی سٹیڈیم میں لاہور جنرل ہسپتال کی جانب سے تمام سہولیات سے آراستہ 20 بستروں پر مشتمل عارضی ہسپتال قائم کر دیا گیا

جہاں ڈاکٹرز ،نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف 24گھنٹے ڈیوٹی پر ہوں گے، سوموار کے روز پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے اس عارضی ہسپتال کا جائزہ لیا اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمود صلاح الدین سے بریفنگ لی۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن تھیٹر بلڈ بینک،ای سی جی اور دیگر بنیادی ضروریات سمیت کسی بھی ناگہانی صورتحال کے لیے ملازمین تیار ہونگے اور کھلاڑیوں کے علاوہ عام لوگوں کو بھی طبی سہولیات میسر ہوں گی اسی طرح ضروری ادویات کی وافر مقدار مہیا ہو گی, پرنسپل پی جی ایم آئی نے ایم ایس سے کہا کہ وہ اس عارضی ہسپتال کی ذاتی طور پر نگرانی کریں اور بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماضی میں بھی کرکٹ میچز کے دوران قذافی سٹیڈیم میں لاہور جنرل ہسپتال کی طرف سے ہی عارضی ہسپتال قائم کیے تھے اور تمام میچوں میں طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی تھی اور اب سیمی فائنل جیسے اہم ایونٹ میں بھی دوبارہ جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز اور طبی عملہ کھیلوں کی سرگرمیوں کے اختتام تک ہر طرح کی میڈیکل سروسز فراہم کرے گا۔اسی طرح کھلاڑیوں کے ہوٹل میں بھی 8بستروں پر مشتمل ہسپتال قائم کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…