ممبئی(آئی این پی) بھارت کے سابق کپتان راہول ڈریوڈ سے بھی فراڈیوں نے کروڑوں روپے ٹھگ لیے۔بھارت کو حال ہی میں انڈر 19 ورلڈ کپ جتوانے والے راہول ڈریوڈ بنگلور کی ایک جعلی اسکیم میں کروڑوں روپے گنوانے کے بعد پولیس کے پاس پہنچ گئے، جہاں پر انھوں نے شکایت درج کرائی کہ منافع تو دور کی بات ہے انھیں اپنی اصل رقم بھی پوری واپس نہیں ملی ہے۔راہول ڈریوڈ نے اپنی شکایت میں کہا کہ انھوں نے وکرم انویسٹمنٹ میں بہتر منافع کی امید پر 20 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی۔
مگر انھیں بدلے میں 16 کروڑ واپس ملے جبکہ ابھی خود ان کی اپنی خالص رقم میں سے 4 کروڑ روپے باقی ہیں۔ان کی یہ شکایت باناشنکری پولیس کو منتقل کردی گئی ہے جس کا کہنا ہے کہ وہ مجموعی طور پر 500 کروڑ روپے سے زائد کی اس فراڈ اسکیم کے حوالے سے تفتیش کررہے ہیں، ان کی جانب سے پہلے ہی اسکیم کے مالک رگھویندرا سری ناتھ کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ سری ناتھ پر الزام ہیں کہ انھوں نے اپنے ایجنٹس سوترم سریش، نرسما مورتھی، کے سی ناگ راج اور پراہلیڈ کی مدد سے 800 لوگوں کو بیوقوف بنایا۔رپورٹس کے مطابق سریش بنگلور کا ایک اسپورٹس جرنلسٹ ہے جس نے اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے راہول ڈریوڈ کے ہمراہ بیڈمنٹن پلیئر سائنا نیہوال اور اسی کھیل کے سابق نیشنل پلیئر اور بالی ووڈ اداکارہ دپیکا کے والد پرکاش پدوکان کو اس جعلی اسکیم میں سرمایہ کاری پر راضی کیا۔ ان تمام افراد کو 14 روز کیلیے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انھوں نے 300 کروڑ روپے کی لوٹ مار کی ہے اس حوالے سے دستاویزات کی بھی چھان بین کی جارہی ہے، واضح رہے کہ اس کمپنی کی جانب سے سرمایہ کاری پر 40 فیصد منافع کا لالچ دیا گیا تھا۔