جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رانی مکھرجی کی فلم ’ہچکی‘ رواں ماہ 23 مارچ کو سینما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کی جائیگی

datetime 17  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (این این آئی)بالی وڈ کی معروف اداکارہ رانی مکھرجی کی فلم ’ہچکی‘ رواں ماہ 23 مارچ کو سینما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کی جائیگی جس کی ہدایات سدھارت پی ملہوترا نے دی ہیں جبکہ مرکزی کردار میں اداکارہ رانی مکھرجی جلوہ گر ہوں گی ٗفلم کی کہانی میں ’ہچکی‘ کو انسانی کمزوری کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا جس کی وجہ سے اکثر لوگوں کو زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

فلم کا ٹریلر گزشتہ برس 19 دسمبر کو ریلیز کیا گیا جسے خوب پذیرائی ملی اور اب فلم کی ریلیز سے قبل رانی مکھرجی اس کی تشہیر کیلئے سرگرم ہوچکی ہیں۔فلم کی تشہیر کیلئے رانی نے نیا انداز اپنایا ہے اور وہ بالی وڈ اسٹارز سے ان کی ’ہچکی‘ (کمزوریوں) کے حوالے سے پوچھ رہی ہیں کہ کیسے ان اسٹارز نے اس کمزوری پر قابو پایا یا وہ اس سے کیسے نمٹتے ہیں۔رانی مکھرجی نے سب سے پہلے بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان سے بات کی اور انسٹاگرام پر مداحوں کو آگاہ کیا کہ شاہ رخ کی ‘ہچکی’ یوٹیوب پر دیکھی جاسکتی ہے۔مذکورہ یوٹیوب ویڈیو میں شاہ رخ خان نے بتایا کہ جب ان کے والدین اس دنیا سے اچانک چل بسے تو وہ لمحہ ان کے لیے ‘ہچکی’ تھا جس کے بعد انہیں لگا کہ جیسے سب کچھ ختم ہوگیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت وہ مکمل طور پر ٹوٹ چکے تھے تاہم خدا جب ایک در بند کرتا ہے تو انسان کو ہمت بھی دیتا ہے اور اس کے لیے بہترین فیصلہ کرتا ہے۔شاہ رخ نے کہا کہ اس سب کے بعد انہوں نے اپنے حوصلے کو بلند کیا اور اپنے کیریئر پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کی سکھائی گئی باتوں کو اپنی زندگی پر لاگو کیا۔شاہ رخ کے بعد رانی نے کترینہ کیف کی ‘ہچکی کے بارے میں معلوم کیا اور پوچھا کہ انہوں نے اپنی کمزوری کو کیسے ہرایا؟کترینہ نے اپنے کیریئر میں سب سے بڑی ‘ہچکی’ رقص (ڈانس) کو قرار دیا۔انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے پہلی تیلگو فلم کی تو انہیں ڈانس نہیں آتا تھا جس پر کوریوگرافر راجو سندھرام کافی مایوس نظر آئے۔

لیکن انہیں کہا کچھ نہیں۔کترینہ نے بتایا جب میں فلم ’وانٹڈ‘ کے سیٹ پر موجود تھی تو میں نے سنا کہ وہ سلمان خان سے کہہ رہے ہیں کہ یہ لڑکی ’زیرو‘ ہے، اسے ڈانس نہیں آتا۔کترنیہ نے رانی مکھر جی کو بتایا کہ اس دن انہوں نے ٹھانی کہ اب وہ ڈانس سیکھیں گی اور اپنے کیریئر کی راہ میں حائل کمزوری کو ختم کر دیں گی جس کے بعد انہوں نے باقاعدہ ڈانس کلاسز لینا شروع کی اور صبح 7 بجے سے سہ پہر 1 بجے تک صرف ڈانس سیکھتی رہیں اور کترینہ ’کالا چشمہ‘، ’شیلا کی جوانی‘ اور ’کملی‘ جیسے گانوں میں ڈانس کرکے اپنے آپ کو ثابت کر چکی ہیں کہ وہ بہترین اداکارہ ہونے کے ساتھ بہترین رقاصہ بھی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…