اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ انہوں نے پرویزمشرف کی وطن واپسی کی یقین دہانی پر فی الحال حکومتی اداروں کو کارروائی سے روک دیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں اپنا تحریری حکم جاری کردیا ہے جس میں وفاقی حکومت کو سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی گرفتاری کے لیے اقدامات کا حکم دیا گیا
اس حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ خصوصی عدالت نے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے، اگر ایک ہفتے تک پرویز مشرف نہ آئے تو خصوصی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ مشرف بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرح عدالت میں پیش ہوں گے۔نواز شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے وزیرداخلہ نے کہا کہ اس حوالے سے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی اس لیے یہ کیس کابینہ کو بھجوا دیا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے 2016ء کے فیصلہ کی روشنی میں ای سی ایل کے تمام کیسوں کی کابینہ سے منظوری لازم ہے۔انہوں نے کہا کہ چودھری نثار دور کے تمام ای سی ایل کیسز کی توثیق کابینہ سے کرائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے فیصلے کہیں اور نہیں ہوتے بلکہ آئین و قانون کے مطابق فیصلے کئے جاتے ہیں۔ دریں اثناء آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ سید پرویز مشرف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے پارٹی کے اہم راہنماؤں کا اجلاس 21مارچ کو دوبئی میں ہوگا۔سید پرویز مشرف کی خاطر خواہ سیکیوریٹی کے لئے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کو درخواست دے دی ہے۔ امید ہے حکومت کی طرف سے مثبت جواب ملے گا۔پرویز مشرف وطن واپسی پر عدالتوں کا سامنا اور سیاسی تحریک کی قیادت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو میڈیا کو جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ سید پرویز مشرف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے۔وہ6سے 8ہفتوں تک وطن واپس آجائیں گے۔اپنی واپسی کے حوالے سے اہم امور طے کرنے کے لئے انہوں نے پارٹی کے اعلیٰ عہدیداران کا اجلاس21مارچ کو دوبئی میں طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں دیگر امور سمیت واپسی کی تاریخ اور شہر کا تعین بھی کیاجائے گا۔ ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ سید پرویز مشرف کی خاطر خواہ سیکیوریٹی کے لئے وزارت داخلہ اوروزارت دفاع کو درخواست دی ہے۔ امید ہے کہ حکومت کی طرف سے مثبت جواب ملے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اے پی ایم ایل کے راہنماؤں اور کارکنان سمیت پاکستان عوامی اتحاد کے راہنماؤں کی زبردست خواہش ہے کہ سید پرویز مشرف پاکستان واپس آکر چلائی جانے والی سیاسی تحریک کی قیادت فرنٹ سے کریں۔سید پرویز مشرف وطن واپس آکر ایک تو اپنے خلاف قائم مقدمات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی عوامی رابطہ مہم کی قیادت بھی کرنا چاہتے ہیں۔