ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پیپلزپارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو چیئرمین سینٹ کا امیدوارنامزد کئے جانے پر ن لیگ سے ڈیل کیا ہوگی؟ ڈپٹی چیئرمین کس کو نامزد کیاجائیگا؟ حیرت انگیز تفصیلات منظر عام پر آگئیں،نوازشریف نے بڑا اعلان کردیا

datetime 10  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے چیئرمین سینیٹ کیلئے پیپلز پارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو امیدوار نامزد نہ کرنے کی صورت میں (آج)اتوار کو اپنے امیدوار کا نام سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے ناموں پر مشاورت کے لیے نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلوچستان کےآزاد امیدواروں سے رابطہ ہی نہیں کیا گیا

جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے نواز شریف کو اختیار دینے کی تجویز پیش کی۔محمود اچکزئی نے کہا کہ پیپلز پارٹی رضا ربانی کو نامزد نہیں کرتی تو میاں صاحب آپ کی پارٹی سب سے بڑی ہے، پھر مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین سینیٹ ہونا چاہیے کیونکہ آپ کی جماعت میں بھی آپ کے بیانیے پر پورا اترنے والے بہت لوگ موجود ہیں۔ذرائع کے مطابق محمود اچکزئی نے نواز شریف سے کہا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے کہ آپ جو فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہو گا جبکہ حاصل بزنجو نے بھی محمود اچکزئی کی تجویز کی تائید کی۔محمود اچکزئی کی تجویز پر نواز شریف نے کہا کہ میں جو بات کرتا ہوں اس سے پیچھے نہیں ہٹتا، اتحادیوں کے سامنے بات کریں گے تاکہ کسی کو اعتراض نہ ہو۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ایک رہنما نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کے حوالے سے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی متضاد خواہشات کا بھی ذکر کیا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کو نامزد کرتی ہے تو مجھے قبول ہو گا لیکن اگر پیپلز پارٹی نے رضا ربانی کو نامزد نہ کیا تو ہم اپنے امیدواروں کا اعلان کریں گے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ اتحادی جماعتوں کو دینے کی تجویز پیش کی جبکہ امیر مقام نے تجویز پیش کی کہ اگر رضا ربانی چیئرمین کے امیدوار نامزد ہوتے ہیں

تو ڈپٹی چئیرمین خیبر پختونخوا سے (ن) لیگ کا ہونا چاہیے۔ذرائع کے مطابق رضا ربانی کے متفقہ امیدوار نہ ہونے پر چیئرمین سینیٹ (ن) لیگ سے نامزد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے ووٹ ملنے کی بھی امید ہے۔خیال رہے کہ نئے چیئرمین سینیٹ کیلئے انتخاب 12 مارچ کو ہو گا جس میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی اپنے اپنے امیدوار لانے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں جبکہ عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کے لیے بلوچستان سے نامزد ہونے والے امیدوار کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…