ججز کیخلاف نواز شریف کی احتجاجی تحریک کی صورت میں پاک فوج کیا کریگی ؟سپریم کورٹ کیساتھ کھڑی ہو نگےیا تماشہ دیکھیں گے؟سینئر صحافی کے سوال پر آرمی چیف نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنا دیا

10  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سینئر اینکرز، اخبارات کے ایڈیٹروں اور صحافی سے گفتگو سوا تین گھنٹے پر مشتمل تھی اور اس میں ہر قسم کے سوالات ہوئے اور آرمی چیف نے بڑی صاف گوئی سے ہر سوال کا جواب دیا۔ ان کے خلاف بھی بہت سی باتین یعنی اداروں کے بارے، آرمی کے بارے میں بعض دوستوں کی شکایات تھیں۔ انہوں نے ہر شکایت کو غور سے سنا۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات سو فیصد ہونگے اور اس میں کوئی شک و شبہ نہیں اور زیادہ سے زیادہ 10، 15دن ٹیکنیکل وجوہ کی بنا پر آگے پیچھے ہو سکتے ہیں۔ ہم آئین کے مطابق چلیں گے۔ ہم آئین کا احترام کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کے جو فیصلے ہیں ان کے مطابق چلنا ہمارا فرض ہے۔ بس یہ میں کہہ سکتا ہوں۔ چیف آف آرمی سٹاف کا مجموعی طور پر انداز یہ تھا کہ وہ صحافت پر کسی قسم کی پابندی کو نہیں دیکھتے اور انہوں نے کہا کہ خود ان کے بارے میں اور فوج کے بارے میں بعض باتیں بہت سخت چھپتی ہیں لیکن وہ آزادی صحافت کے بارے میں یہ سمجھتے ہیں اس لئے کہ پاکستان میں اب میڈیا اتنا آزاد ہے کہ اسے روکنا ممکن نہیں ہے۔اخبارات کے ایڈیٹرز اور سینئر ٹی وی اینکر سے نشست کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جب فلور سوال و جواب کیلئے اوپن کیا تو اس موقع پر انہوں نے وہاں موجود تمام صحافیوں سے سوال پوچھا کہ آپ میں سے یہاں موجود صحافیوں میں سے سے سینئر صحافی کون ہے ؟اگلی صفوں سے متعدد شرکا نے کہا کہ ضیا شاہد جس پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پھر وہی پہلا سوال مجھ سے کریں۔صدر سی پی این ای اور چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہد نے آرمی چیف سے پوچھا کہ جناب اس وقت ملک میں عجیب صورتحال ہے موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہہ چکے ہیں

کہ ہم اپنے خلاف ہونے والے عدالتوں کے فیصلے نہیں مانتے جبکہ سابق وزیراعظم جناب نواز شریف اعلان کر چکے ہیں کہ میرے خلاف فیصلہ دینے والے پانچ ججوں کو کٹہرے میں لائیں گے۔ پاک فوج نے دو مواقع پر الگ الگ طرز عمل اختیار کیا۔ جنرل وحید کاکڑ نے اپنے وقت کے صدر غلام اسحاق خان اور وزیراعظم نواز شریف سے زبردستی استعفے لئے اور پھر نئے الیکشن ہوئے،

دوسری مرتبہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے فوج سے اپنی حفاظت کیلئے مدد مانگی، فوج الگ رہی کچھ ججوں نے چیف جسٹس کو معزول کر کے گھر بھیج دیا جبکہ صدر فاروق لغاری کو استعفیٰ دینا پڑا اور وزیراعظم نواز شریف کام کرتے رہے اگر موجودہ صورتحال میں اعلیٰ عدالتوں کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک چلتی ہے تو آپ بطور آرمی چیف کیا کرینگے،

ججوں کو کٹہرے میں لانے والوں کی حمایت کرینگے یا سپریم کورٹ کا ساتھ دینگے جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جواب دیا کہ پاک فوج آئین پر عمل کرے گی اور عدالتوں کے فیصلے کی پابندی کرینگے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…